میری خاک

خاک کو خاک کرنا ضروری ہے گر
ایسی مٹی میں مجھ کو ملا کوزہ گر
جس سے بچے کا کوئی کھلونا بنے
ننھے ہونٹوں پہ جس سے ہنسی سج سکے
یا مجھے رکھ کسی چاک پہ اس طرح
میری مٹی ملا کر بنے اک دیا
جو اندھیرے گھروں میں اجالا کرے
اور دئے سے دیا روز جلتا رہے
یوں دیا روشنی چاک باقی رہے
خاک ہو کر مری خاک باقی رہے