غیر ممکن ہے کہ غفلت کوئی صیاد کرے
غیر ممکن ہے کہ غفلت کوئی صیاد کرے کون ہوگا جو مجھے قید سے آزاد کرے خوف ایسا کہ کہیں پھر نہ بھلا دے مجھ کو سوچتی ہوں کہ کہیں پھر نہ مجھے یاد کرے ضبط اتنا کہ میں دلہن بھی سجا سکتی ہوں شرط اتنی کہ محبت سے وہ ارشاد کرے وہ ہر اک بات سے چاہے تو مکر سکتا ہے کیا ضروری ہے کہ ہر بات پہ ہی ...