خودی کا راز
میری ہر فکر میں طوفان کی طغیانی ہے اور مرے شوق میں جذبوں کی فراوانی ہے یوں جنوں بہتا ہے دریا کی روانی جیسے اور مری سوچ میں پلتی ہے کہانی جیسے میں نے تو ہمت مردان خدا سیکھی ہے میں نے ٹوٹے ہوئے لہجوں کی دعا سیکھی ہے میں نے ہر رنگ کی خوشبو کی ادا سیکھی ہے میں نے ہر ظاہر و باطل کا ...