کسی صورت کسی پہلو سکون دل نہیں ملتا
کسی صورت کسی پہلو سکون دل نہیں ملتا کہاں ڈھونڈیں وہ جان رونق محفل نہیں ملتا عقیدت ہے محبت ہے بڑی قربت بھی ہے لیکن خدا جانے کہ کیوں مجھ سے تمہارا دل نہیں ملتا میں واقف ہوں دل بسمل کہ تیرا مدعا کیا ہے پریشاں ہیں نگاہیں کوچۂ قاتل نہیں ملتا مزاج یار کی صورت زمانہ رخ بدلتا ہے کبھی ...