ستارے پلکوں پہ جلوہ گر تھے شکست عزم فغاں سے پہلے
ستارے پلکوں پہ جلوہ گر تھے شکست عزم فغاں سے پہلے غم نہاں سے زمانہ واقف تھا شرح سوز نہاں سے پہلے ہماری ہی سعئ جستجو نے سراغ منزل دیا جہاں کو تلاش منزل میں ہم روانہ ہوئے تھے ہر کارواں سے پہلے پسند آیا نہ بجلیوں کو کوئی جو کرتیں طواف ان کا ملے کئی اور بھی نشیمن انہیں مرے آشیاں سے ...