Naseem Syed

نسیم سید

ہند نژاد پاکستانی شاعرہ / کناڈا میں مقیم

Pakistani woman poet of Indian origin / Living in Canada

نسیم سید کی نظم

    وقت

    بس اور گھڑی دو گھڑی سہی پھر وقت کے پیالے سے گرتی ہستی کی ریت کو پیالہ خالی کرنا ہے ہر بازی وقت کی بازی تھی ہر بازی پر شہہ مات ہوئی اب دامن جھاڑ کے اٹھیں گے ساری محنت برباد ہوئی خوشنودیٔ وقت کی خاطر ہم بس کیا کیا بار اٹھاتے ہیں ہم آس کی شبنم بوتے ہیں اور یاس کے صحرا پاتے ہیں ظاہر میں ...

    مزید پڑھیے

    عید

    کوئی بے ساختہ احساس نہ جذبہ نہ لہک بے دلی سی تھی عجب عید کے ہنگامے میں رات بھر آس میں گھلتی رہی مہندی لیکن کسی شفاف ہتھیلی نے نہ چھو کر دیکھا سرد آنگن میں ٹھٹھرتا رہا کڑھتا رہا چاند گرم کمروں نے ادھر کو نہ پلٹ کر دیکھا سارا دن گھر کو سجاتے رہے آوازوں سے اور آوازوں سے وحشت بھی بہت ...

    مزید پڑھیے

    حادثہ

    صلیب سے جو ٹپکتا ہے بے گناہ لہو وہ بوند بوند کا اپنی حساب لیتا ہے زمین جبر کی افواج فیل واقف ہیں فضا میں ایسے پرندوں کا ایک غول بھی ہے جو کنکری سے چٹانوں کو توڑ دیتا ہے جب اپنی حد سے گزرتے ہیں ابرہی سیلاب یہ سنگریزوں سے رخ ان کے موڑ دیتا ہے سو جب یہ سازشی صیاد طائروں کے لیے فضا میں ...

    مزید پڑھیے

    ترک تعلق

    سوچتے تھے کہ ہو نا واقف آداب وفا تم میں تو ترک تعلق کا سلیقہ بھی نہیں دیکھ کے ہم کو پریشان سے ہو جاتے ہو دو قدم بڑھتے ہو گھبرائے سے رک جاتے ہو لب پہ بے ساختہ سی بات ٹھہر جاتی ہے جانے کیا سوچ کے ماتھے پہ نمی آتی ہے اب کسے کہتے ہو جاناں کبھی پوچھا ہم نے ہم پہ تو خیر جو گزری تمہیں ٹوکا ...

    مزید پڑھیے

    اپنی تصویر مجھے آپ بنانی ہوگی

    میرے فن کار !!مجھے خوب تراشا تو نے آنکھ نیلم کی بدن چاندی کا یاقوت کے لب یہ ترے ذوق طلب کے بھی ہیں معیار عجب پاؤں میں میرے یہ پازیب سجا دی تو نے نقرئی تار میں آواز منڈھا دی تو نے یہ جواہر سے جڑی قیمتی مورت میری اپنے سامان تعیش میں لگا دی تو نے میں نے مانا کہ حسیں ہے ترا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3