سکون دل جو میسر ہو زندگی کے لئے
سکون دل جو میسر ہو زندگی کے لئے بہت ہے اتنا بھی جینے کو آدمی کے لئے ہے ذرے ذرے کی تنویر دعوت شعری یہ کائنات ہے گویا کہ شاعری کے لئے قصور اپنا تھا دل کی لگی سمجھ بیٹھے دل اس نے صرف لگایا تھا دل لگی کے لئے خوشی کا اوروں کی بھی ہر نفس خیال رہے جئے بھی کیا جئے گر اپنی ہی خوشی کے ...