Naseem Fatima Nazar lakhnavi

نسیم فاطمہ نظر لکھنوی

نسیم فاطمہ نظر لکھنوی کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    سکون دل جو میسر ہو زندگی کے لئے

    سکون دل جو میسر ہو زندگی کے لئے بہت ہے اتنا بھی جینے کو آدمی کے لئے ہے ذرے ذرے کی تنویر دعوت شعری یہ کائنات ہے گویا کہ شاعری کے لئے قصور اپنا تھا دل کی لگی سمجھ بیٹھے دل اس نے صرف لگایا تھا دل لگی کے لئے خوشی کا اوروں کی بھی ہر نفس خیال رہے جئے بھی کیا جئے گر اپنی ہی خوشی کے ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے غم نے ہمیں اس قدر سنبھال دیا

    تمہارے غم نے ہمیں اس قدر سنبھال دیا کسی نے کچھ بھی کہا ہم نے ہنس کے ٹال دیا مذاق عشق مشیت نے حسب حال دیا مجھے نگاہ عطا کی تمہیں جمال دیا جو آج وعدہ کیا کل پہ اس کو ٹال دیا یوں روز روز کی الجھن میں دل کو ڈال دیا تیرے جمال کو دیکھا تو یوں لگا جیسے مجاز میں ہی حقیقت نے خود کو ڈھال ...

    مزید پڑھیے

    خانۂ دل میں تیرا عکس بنا رکھا ہے

    خانۂ دل میں تیرا عکس بنا رکھا ہے ہم نے تصویر کو شیشے میں سجا رکھا ہے جس کا جی چاہے چلا آئے ہمارے گھر میں ہم نے اس واسطے دروازہ کھلا رکھا ہے شمع گل کر دو نہیں اس کی ضرورت ہم نے دل پر نور سے ایوان سجا رکھا ہے اس کے جلوؤں کو کیا دیر و حرم تک محدود اہل دنیا نے یہ کیا سوانگ رچا رکھا ...

    مزید پڑھیے

    کیا جانے کیا تم نے سوچا کچھ تو آخر سوچا ہوگا

    کیا جانے کیا تم نے سوچا کچھ تو آخر سوچا ہوگا ہم نے تو یہ سوچ لیا ہے جو بھی ہوگا اچھا ہوگا آوارہ سا پھرتا تھا جو ایک جگہ کب ٹھہرا ہوگا کیا جانے کس آنگن میں وہ ابر کا ٹکڑا برسا ہوگا ہو کے خفا پہلے تو اس نے رسم وفا کو توڑا ہوگا دل کے ہاتھوں بے بس ہو کر پھر مجھ کو خط لکھا ہوگا اپنے ...

    مزید پڑھیے

    موت آئے گھر سے دور بھی گر ناگہاں مجھے

    موت آئے گھر سے دور بھی گر ناگہاں مجھے مٹی تری نصیب ہو ہندوستاں مجھے ناقوس سے ہے آتی صدائے اذاں مجھے کہنے دو جو بھی کہتے ہیں اہل جہاں مجھے منزل کی آرزو ہے نہ اب اس کی جستجو چھوڑا جنون شوق نے لا کر کہاں مجھے یہ دل کی دھڑکنیں ہیں کہ پردے میں روز و شب کوئی سنا رہا ہے مری داستاں ...

    مزید پڑھیے