آباد غم و درد سے ویرانہ ہے اس کا
آباد غم و درد سے ویرانہ ہے اس کا ٹوٹا ہوا جو دل ہے وہ کاشانہ ہے اس کا جس دل میں کہ ہے شوق وہ پیمانہ ہے اس کا جس آنکھ میں ہے کیف وہ مے خانہ ہے اس کا جب دیکھیے کہتا ہے وہی ذکر سناؤ معلوم ہوا شوق بھی دیوانہ ہے اس کا بے ہوش اگر میں ہوں تو باہوش کہاں ہے جو خلق ہے اس دہر میں دیوانہ ہے اس ...