معلومات نجمہؔ
خرابی اس کے پردوں میں نہاں معلوم ہوتی ہے مری ہستی مجھی کو داستاں معلوم ہوتی ہے وفور جوش سجدہ کی نہ پوچھو کار فرمائی جبین شوق جزو آستاں معلوم ہوتی ہے قوی ہوتا ہے جذب جستجو ہر نا مرادی سے بظاہر سعئ پیہم رائیگاں معلوم ہوتی ہے پیام دلبری دیتی ہے مجھ کو کس لگاوٹ سے ادائے حسن دل کی ...