مظفر ایرج کی غزل

    رک جانا تم میں آؤں گا شام ڈھلے

    رک جانا تم میں آؤں گا شام ڈھلے اپنا تن من بکھراؤں گا شام ڈھلے اک تیرے آنے کی دیر ہے آ جانا عطر ہوا میں مہکاؤں گا شام ڈھلے تیری آنکھیں روشن تارے میں ان میں قوس قزح بھی لہراؤں گا شام ڈھلے قتل اگر میرا نہ کیا دن درپن میں اپنے آپ ہی مر جاؤں گا شام ڈھلے دیکھو پھر آون آون برسات کی ...

    مزید پڑھیے

    زندگی نقش آب ہے لوگو

    زندگی نقش آب ہے لوگو بلبلہ ہے سراب ہے لوگو تم جہاں سے بھی چاہو پڑھ ڈالو میرا چہرہ کتاب ہے لوگو ظاہراً سب سکوں سے رہتے ہیں سب کو ہی اضطراب ہے لوگو اونچے اونچے مکان خالی گھر سب کا خانہ خراب ہے لوگو اس شہر ڈوبے اس شہر نکلے عشرت آفتاب ہے لوگو میری بربادیاں ہی بیچو تم کچھ کماؤ ...

    مزید پڑھیے

    کن انکھیوں پر سوچ پرندہ بیٹھا تھا

    کن انکھیوں پر سوچ پرندہ بیٹھا تھا میں نے چہرہ آئینے میں دیکھا تھا لفظ نہ جملے اور نہ ہی کوئی مفہوم اس نے خط لکھا لیکن کیا لکھا تھا میری رام کہانی سب نے پوچھی تھی میرے دل کا درد نہ کوئی جانا تھا کیا تجدید مراسم کا امکان نہیں میں معصوم تھا میں نے اس سے پوچھا تھا قوس قزح کی چھوٹ ...

    مزید پڑھیے

    خوشبو بدن کی خالی سمندر ہواؤں کے

    خوشبو بدن کی خالی سمندر ہواؤں کے کیوں چھیڑتے ہیں ہم کو پیمبر صداؤں کے دیکھی نہ جائے ہم سے پریشاں برہنگی چنتے ہیں اپنے جسم میں پتھر رداؤں کے پھر بوند بوند ٹپکی ہمارے بدن سے دھوپ پھر عکس عکس بکھرے ہیں منظر فضاؤں کے یہ اور بات اپنی ہی تہہ تک نہ جا سکے اترے تھے چاند پر بھی شناور ...

    مزید پڑھیے

    اپنے بوجھ سے ٹوٹ رہا ہوں

    اپنے بوجھ سے ٹوٹ رہا ہوں میں بھی کانچ کا اک ٹکڑا ہوں کوئی کہانی یاد نہیں ہے ردی کاغذ بیچ چکا ہوں زیست نے اپنے پر پھیلائے ریت کے صحراؤں میں کھڑا ہوں اپنی بات کہوں تو کیوں کر ان کی باتوں میں الجھا ہوں سب مٹی کے سوداگر ہیں جن کے بھی ہاتھوں میں بکا ہوں مجھ سے ترک تعلق کر لو میں ...

    مزید پڑھیے

    بسائیں کتنی بھی ہم بستیاں خلاؤں میں

    بسائیں کتنی بھی ہم بستیاں خلاؤں میں اٹھے ہیں خاک سے رہنا تو ہے سرابوں میں ہمیں نہ بور کرو صاحب ادا کہہ کر رہے ہیں ہم تو ہمیشہ ہی کج اداؤں میں نہ دھوپ مجھ کو گوارہ نہ چاند کی خوشبو مرا وجود بکھرتا نہ یوں ہواؤں میں دکھائی مجھ کو دیا تھا وہ چاند سا چہرہ ستارہ آنکھیں مگر کھو گئیں ...

    مزید پڑھیے

    وہ بہت بیقرار ہے شاید

    وہ بہت بیقرار ہے شاید اس کو بھی انتظار ہے شاید نفرتیں سر سے پاؤں تک دیکھیں دل میں تھوڑا سا پیار ہے شاید کر کے طے مرحلے اداس تھا وہ جیب میں اس کی ہار ہے شاید زندگی آخری ٹھکانے پر قابل اعتبار ہے شاید غم بھی پھل پھولتا ہے آئے دن شجر سایہ دار ہے شاید میرے رونے پہ کوئی بات نہ کی آج ...

    مزید پڑھیے

    جا بجا ہے نغمہ خواں

    جا بجا ہے نغمہ خواں میرا دل میری زباں سننے والا ہی نہیں کیا کروں قصہ بیاں مجھ سے وابستہ نہ کر عشق کا سود و زیاں پاؤں کے نیچے زمیں اور سر پر آسماں خود تو آگے آ گیا رکھ گیا کچھ درمیاں اس نے پھیری ہے نظر میں ابھی تک ہوں یہاں اپنی وسعت جانچ لے خود مٹا وہم و گماں اس خرابے کی ...

    مزید پڑھیے

    شہر بے صوت میں اماں مل جائے

    شہر بے صوت میں اماں مل جائے کوئی پتھر مری طرف ہی آئے اک فصیل ہوا نہ رنگ نہ روپ اک خیال خدا مجھے بہکائے میرا چہرہ اتارنے والو میری صورت کسے کسے بہلائے نیلا پیلا غبار تنہا پیڑ میرے آنگن میں چاند بھی گھبرائے کھڑکیاں اپنے جسم کی کھولو کیا عجب دھوپ شام تک آ جائے یخ زدہ منجمد کہر ...

    مزید پڑھیے

    یہ کس مقام سے آخر پلٹ گیا ہے تو

    یہ کس مقام سے آخر پلٹ گیا ہے تو مرے حبیب بتا کس جگہ چھپا ہے تو حیات آ کے یہاں پر ٹھہرنے والی ہے کسی کے پاؤں کی آہٹ پہ بولتا ہے تو جہاں بھی شام ہوئی مجھ کو تیری یاد آئی شب فراق میں سن آخری دعا ہے تو گزرتا وقت کہاں خود کو بھی چھپا پایا زمانہ جس میں عیاں ہے وہ آئینہ ہے تو کسی نے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2