مظفر ایرج کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    رک جانا تم میں آؤں گا شام ڈھلے

    رک جانا تم میں آؤں گا شام ڈھلے اپنا تن من بکھراؤں گا شام ڈھلے اک تیرے آنے کی دیر ہے آ جانا عطر ہوا میں مہکاؤں گا شام ڈھلے تیری آنکھیں روشن تارے میں ان میں قوس قزح بھی لہراؤں گا شام ڈھلے قتل اگر میرا نہ کیا دن درپن میں اپنے آپ ہی مر جاؤں گا شام ڈھلے دیکھو پھر آون آون برسات کی ...

    مزید پڑھیے

    زندگی نقش آب ہے لوگو

    زندگی نقش آب ہے لوگو بلبلہ ہے سراب ہے لوگو تم جہاں سے بھی چاہو پڑھ ڈالو میرا چہرہ کتاب ہے لوگو ظاہراً سب سکوں سے رہتے ہیں سب کو ہی اضطراب ہے لوگو اونچے اونچے مکان خالی گھر سب کا خانہ خراب ہے لوگو اس شہر ڈوبے اس شہر نکلے عشرت آفتاب ہے لوگو میری بربادیاں ہی بیچو تم کچھ کماؤ ...

    مزید پڑھیے

    کن انکھیوں پر سوچ پرندہ بیٹھا تھا

    کن انکھیوں پر سوچ پرندہ بیٹھا تھا میں نے چہرہ آئینے میں دیکھا تھا لفظ نہ جملے اور نہ ہی کوئی مفہوم اس نے خط لکھا لیکن کیا لکھا تھا میری رام کہانی سب نے پوچھی تھی میرے دل کا درد نہ کوئی جانا تھا کیا تجدید مراسم کا امکان نہیں میں معصوم تھا میں نے اس سے پوچھا تھا قوس قزح کی چھوٹ ...

    مزید پڑھیے

    خوشبو بدن کی خالی سمندر ہواؤں کے

    خوشبو بدن کی خالی سمندر ہواؤں کے کیوں چھیڑتے ہیں ہم کو پیمبر صداؤں کے دیکھی نہ جائے ہم سے پریشاں برہنگی چنتے ہیں اپنے جسم میں پتھر رداؤں کے پھر بوند بوند ٹپکی ہمارے بدن سے دھوپ پھر عکس عکس بکھرے ہیں منظر فضاؤں کے یہ اور بات اپنی ہی تہہ تک نہ جا سکے اترے تھے چاند پر بھی شناور ...

    مزید پڑھیے

    اپنے بوجھ سے ٹوٹ رہا ہوں

    اپنے بوجھ سے ٹوٹ رہا ہوں میں بھی کانچ کا اک ٹکڑا ہوں کوئی کہانی یاد نہیں ہے ردی کاغذ بیچ چکا ہوں زیست نے اپنے پر پھیلائے ریت کے صحراؤں میں کھڑا ہوں اپنی بات کہوں تو کیوں کر ان کی باتوں میں الجھا ہوں سب مٹی کے سوداگر ہیں جن کے بھی ہاتھوں میں بکا ہوں مجھ سے ترک تعلق کر لو میں ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    اثبات

    وہ ایک لمحہ کہ لم یزل نے ازل کی خوش بخت ساعتوں کا خمیر لے کر ہمارے خوں کی رطوبتوں میں بھگو کے اک منحنی سے پیکر میں ڈھال کر دھیرے دھیرے آزمائش کے مرحلوں سے گزار کر جس کو دم کیا تھا وہ ایک لمحہ کہ طرح جس کہ سمندروں کی روایتوں سے ہواؤں کی سنسناہتوں کی حکایتوں سے خلیق مٹی کی سوندھی ...

    مزید پڑھیے