مظفر ایرج کی نظم

    اثبات

    وہ ایک لمحہ کہ لم یزل نے ازل کی خوش بخت ساعتوں کا خمیر لے کر ہمارے خوں کی رطوبتوں میں بھگو کے اک منحنی سے پیکر میں ڈھال کر دھیرے دھیرے آزمائش کے مرحلوں سے گزار کر جس کو دم کیا تھا وہ ایک لمحہ کہ طرح جس کہ سمندروں کی روایتوں سے ہواؤں کی سنسناہتوں کی حکایتوں سے خلیق مٹی کی سوندھی ...

    مزید پڑھیے