مقدس ملک کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    زخم کی فصل اب ہری سمجھو

    زخم کی فصل اب ہری سمجھو یہ ملاقات آخری سمجھو نیتوں کے ثمر سے ملتا ہے اس دوائی کو دائمی سمجھو اب یہ دیوار گرنے والی ہے اپنی تصویر عارضی سمجھو میں تجھے تجھ سے چھین سکتی ہوں اپنی حالت کو بے بسی سمجھو اب یہ پردے کا ڈھونگ اضافی ہے میں سمجھتی ہوں آپ بھی سمجھو

    مزید پڑھیے

    مرے کاندھوں کے بالکل درمیاں رکھا گیا ہے (ردیف .. ا)

    مرے کاندھوں کے بالکل درمیاں رکھا گیا ہے مرا چہرا مرا جھوٹا نشاں رکھا گیا ہے میں اب آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کرتی ہوں باتیں مجھے صدیوں سے اتنا بے زباں رکھا گیا ہے بنا کر ایک پیشانی پھر اس نے حد بنائی پھر اس کا نام اس سے کہکشاں رکھا گیا ہے میں یوں ہی تو نہیں خود سے ہی باہر آ گئی ...

    مزید پڑھیے

    ربط عرش بریں سے نکلے گا

    ربط عرش بریں سے نکلے گا میرا شجرہ وہیں سے نکلے گا گھر تو دہشت سے کانپ جائیں گے زلزلہ جب مکیں سے نکلے گا حرف آئے گا پھر نقابوں پر آئینہ جب کہیں سے نکلے گا یار یاروں کی بات مت چھیڑو قافلہ آستیں سے نکلے گا مر بھی جاؤں تو میری مٹی کا ہر تعلق زمیں سے نکلے گا

    مزید پڑھیے

    شام یوں دل کے کنارے سے گزر جاتی ہے

    شام یوں دل کے کنارے سے گزر جاتی ہے جیسے لکڑی کوئی آرے سے گزر جاتی ہے میں اسے یاد کی بیساکھیاں لا دیتی ہوں شب اپاہج ہے سہارے سے گزر جاتی ہے عشق میں دونوں جہاں اپنے ہی کہلاتے ہیں بات پھر میرے تمہارے سے گزر جاتی ہے زندگی جتنی بھی دشوار ہوں راہیں لیکن آپ کے ایک اشارے سے گزر جاتی ...

    مزید پڑھیے

    عمر گزری ہے تو پھر ہوش کو رب یاد آیا

    عمر گزری ہے تو پھر ہوش کو رب یاد آیا مر گیا شوق تو پھر اس کا سبب یاد آیا دن کا آغاز ہوا آنکھ میں آنسو آئے اول شب کا زیاں آخر شب یاد آیا مجھ کو تو یاد نا تھا اس سے جدا ہو جانا وہ تو بتلایا مجھے اس نے تو تب یاد آیا اب کے شہروں میں بھی جنگل کی ہوا ایسی چلی مائیں بستر میں چھپیں بھیڑیا ...

    مزید پڑھیے

تمام