زخم کی فصل اب ہری سمجھو

زخم کی فصل اب ہری سمجھو
یہ ملاقات آخری سمجھو


نیتوں کے ثمر سے ملتا ہے
اس دوائی کو دائمی سمجھو


اب یہ دیوار گرنے والی ہے
اپنی تصویر عارضی سمجھو


میں تجھے تجھ سے چھین سکتی ہوں
اپنی حالت کو بے بسی سمجھو


اب یہ پردے کا ڈھونگ اضافی ہے
میں سمجھتی ہوں آپ بھی سمجھو