Mumtaz Siddiqi

ممتاز صدیقی

ممتاز صدیقی کی غزل

    وقت کی لہروں پہ چلتا کون ہے

    وقت کی لہروں پہ چلتا کون ہے دھوپ کے ہم راہ سایا کون ہے بھول جائیں جس سے مل کر تلخیاں آپ کے نزدیک ایسا کون ہے شام کے ڈھلتے ہی دستک کس نے دی بن کے جوگی یہ بھٹکتا کون ہے لاکھوں طوفاں اور تن تنہا کوئی دیکھیں اب آنکھیں چراتا کون ہے آپ نے تو کہہ دیا فرصت نہیں دل پہ جو گزری ہے کہتا کون ...

    مزید پڑھیے

    کمال شوق کی لذت سمیٹ لائی ہوں

    کمال شوق کی لذت سمیٹ لائی ہوں میں شہر جاں میں تمازت سمیٹ لائی ہوں قدم قدم پہ مرا امتحاں ضروری ہے زمانے بھر کی محبت سمیٹ لائی ہوں شکستہ خوابوں کا میلہ لگا ہے آنگن میں میں لکھ رہی ہوں کہ چاہت سمیٹ لائی ہوں یہاں تو شعلوں کا انبار ملتا جاتا ہے میں مطمئن تھی کہ جنت سمیٹ لائی ...

    مزید پڑھیے

    بھرتے ہی چھلک جانا پیمانہ مزاجی ہے

    بھرتے ہی چھلک جانا پیمانہ مزاجی ہے سامان مصیبت یہ طفلانہ مزاجی ہے ہم ہیں کہ دھڑکتے ہیں دل بن کے چراغوں کا کیا آپ نے سمجھا ہے پروانہ مزاجی ہے یہ قافلے شعروں کے یہ انجمن آرائی غم خانۂ ہستی میں دیوانہ مزاجی ہے کیوں آج یہ محفل میں خاموشیاں بکھری ہیں گم سم ہیں کئی چہرے بیگانہ ...

    مزید پڑھیے

    یاد میں تیری کب بھلا شام سے دل جلا نہیں

    یاد میں تیری کب بھلا شام سے دل جلا نہیں اس کے سوا حیات میں کام کوئی رہا نہیں لگتا ہے تم کو دیکھ کے رک سی گئی ہیں گردشیں ورنہ یہاں تو دو قدم چلنے کا راستہ نہیں جانے وہ اجنبی مجھے اپنا شناسا کیوں لگا جب کہ ہمارے درمیاں کوئی بھی رابطہ نہیں شام قفس نہ پوچھئے کیسی قیامتیں رہیں ٹوٹیں ...

    مزید پڑھیے