Mukhtasar Azmi

مختصر اعظمی

مختصر اعظمی کی نظم

    بے زبان

    ہم ایک پاؤں پہ ہیں زیر سائبان کھڑے ہمارے گھر میں بھی رہتے ہیں مہمان کھڑے کرو نہ ہند میں بات اتحاد ملت کی کہ اس سے ہوتے ہیں امریکیوں کے کان کھڑے ملا ہے سب کو الیکشن میں حکم سرکاری وہاں پہ شیخ نہ بیٹھیں جہاں ہیں خان کھڑے میں پیٹا جاتا ہوں جب دشمنوں کے ہاتھوں سے تماشہ دیکھتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    مطالبہ

    بس یہ نہیں حسین و خوش اطوار چاہیے لڑکی حسین صورت گلنار چاہیے کرتے ہیں آپ اگر مری شادی کی بات چیت فہرست سے نہ جرأت انکار چاہیے سنئے بغور نکلے جو میری زبان سے شادی سے پیشتر مجھے اک کار چاہیے پھر اس کے ساتھ ساتھ یہ لازم ہے آپ کو اچھا ڈرائیور کوئی ہشیار چاہیے شادی کے بعد ہی مرے ...

    مزید پڑھیے

    کتوں سے خطاب

    فکر انجام نہ کر گھوم کے سنسار میں بھونک ریڈیو ٹی وی میں اور میڈیا اسٹار میں بھونک پارک میں روڈ پر اور کوچہ و بازار میں بھونک سرد ہو جذبۂ ملت تو نہ بیکار میں بھونک روز بے خوف و خطر محفل اغیار میں بھونک موقع مل جائے تو یورپ کے سیمینار میں بھونک رات بھر سادھ لے دم صبح کے اخبار ...

    مزید پڑھیے

    ہلال ماہ رمضان دیکھ کر

    ماہ رحمت کی خبر کس کے لئے لایا ہے تو کون تیرا منتظر تھا کس لئے آیا ہے تو دیکھنے ہوں گے یہ دن تو نے کبھی سوچا نہ تھا دیکھ وہ منظر جو اس سے پیشتر دیکھا نہ تھا اب کسی کو آتش دوزخ کا کوئی ڈر نہیں بارش رحمت میں بھی دامن کسی کا تر نہیں جب خدا کا ڈر نہیں تو فکر عقبیٰ کیوں رہے فارغ البالی ...

    مزید پڑھیے

    آئیڈیا

    کبھی دلال کبھی منتری کے چکر میں تھی دوڑ دھوپ مری نوکری کے چکر میں لٹا کے قبر پہ پاکٹ کی جائیداد اپنی بتا دی میں نے مجاور سے بھی مراد اپنی کہا یہ اس نے کہ مت پیکر غلامی بن مری یہ رائے ہے تو ماڈرن سوامی بن زمین چاہیے تھوڑی سی آشرم کے لئے جھکیں گے روز منسٹر ترے قدم کے لئے

    مزید پڑھیے

    بیٹا بیسویں صدی کا

    بیٹے کو پہلے کہتے تھے آنکھوں کا نور ہے لیکن یہ اب ہماری نظر کا قصور ہے کچھ دل سے احترام نہیں والدین کا بیزار اپنے دین سے مذہب سے دور ہے کالج تو درکنار جو ہیں دینی مدرسے آداب مغربی کا یہاں بھی ظہور ہے کچھ مقصد حیات نہ خوف خدا اسے جنت کی آرزو ہے نہ مشتاق حور ہے بی اے میں پڑھ رہا ...

    مزید پڑھیے

    سواری

    زمانہ بدلا تو ابلیس کو ملال ہوا ملا جو موقع تو بھگوان سے سوال ہوا کہ اب تو آدمی چلتا ہے ریل پر بس پر ہوا میں لے کے جہاز اڑ رہا ہے فر فر فر میں آدمی کا تعاقب بھلا کروں کیسے میں رات دن یوں ہی پیدل چلا کروں کیسے ندا فلک سے یہ آئی کہ تو ملال نہ کر کسی بھی حال میں بے بس ہے یہ خیال نہ ...

    مزید پڑھیے

    دوسری شادی

    اک شخص اک مزار پہ روتا تھا بیٹھ کر میرا بھی اتفاق سے اک دن ہوا گزر پوچھا یہ میں نے روتا ہے کیوں اتنا زار زار یہ والدہ کی قبر ہے یا باپ کا مزار بولا کہ میرے رونے کا کچھ پوچھئے نہ حال جو شخص اس میں دفن ہے اس کا نہیں ملال خاوند میری بیوی کا یہ مجھ سے پہلے تھا بیوی کی دھمکیوں سے یہ ...

    مزید پڑھیے