سواری
زمانہ بدلا تو ابلیس کو ملال ہوا
ملا جو موقع تو بھگوان سے سوال ہوا
کہ اب تو آدمی چلتا ہے ریل پر بس پر
ہوا میں لے کے جہاز اڑ رہا ہے فر فر فر
میں آدمی کا تعاقب بھلا کروں کیسے
میں رات دن یوں ہی پیدل چلا کروں کیسے
ندا فلک سے یہ آئی کہ تو ملال نہ کر
کسی بھی حال میں بے بس ہے یہ خیال نہ کر
ہے ایک گاڑی ٹریکٹر جو سب پہ بھاری ہے
بطور خاص یہ شیطان کی سواری ہے