آئیڈیا

کبھی دلال کبھی منتری کے چکر میں
تھی دوڑ دھوپ مری نوکری کے چکر میں


لٹا کے قبر پہ پاکٹ کی جائیداد اپنی
بتا دی میں نے مجاور سے بھی مراد اپنی


کہا یہ اس نے کہ مت پیکر غلامی بن
مری یہ رائے ہے تو ماڈرن سوامی بن


زمین چاہیے تھوڑی سی آشرم کے لئے
جھکیں گے روز منسٹر ترے قدم کے لئے