Muddassir Abbas

مددثر عبّاس

One of the young and prominent poets of Pakistan

One of the young and prominent poets of Pakistan.

مددثر عبّاس کی نظم

    مہنگی کافی کے کپ میں کھولتا ہوا دن

    اور ماؤں کی چھاتیوں سے چھینی ہوئی جوان زندگی کسی سفید پرچم پر گرتے ہیں اور ایک بڑا دھبہ بن جاتا ہے لانڈریوں میں دھلے ایام ہمارے سینے میں گاڑھی گئی کیلوں پر سکھائے جاتے ہیں کسی ملک کا نقشہ دھبے سے بڑا نہیں ہوتا کہ اسے دھونے کے لئے ایسا حیض کا خون صرف کر دیا جائے جو اس لئے جاری ہو ...

    مزید پڑھیے

    کہانیوں سے بھرا ایش ٹرے

    کون ہے وہ شخص جو دھاگے سے افسانہ بن رہا ہے اور شراب کی مہک کمرے میں تالیاں پیٹ رہی ہے عیش ٹرے کرداروں سے بھر گئی ہے اور دھواں کٹہرے میں کھڑا ہمارے حق میں گواہی دے رہا ہے کوٹھے کے دروازے ہانپ رہے ہیں کہ طوائف کی ابھری چھاتیوں کے پیچھے ایک شخص پناہ گزیں ہے جس کی عینک کے پار سے ...

    مزید پڑھیے

    مفتوحہ چیتھڑا

    جنگی بیوہ کا نا مکمل گیت قریبی دریا میں کچھ سپاہیوں کے ساتھ ڈوب گیا گھوڑے لاشوں کے زخموں میں دوڑتے دوڑتے گم ہو گئے سپاہی تلوار کی دھار سے لڑھکتے ہوئے میدان جنگ کے وسط میں فتح کا لفظ زمین پر لکھنے لگے میدان جنگ گھومتا ہوا لشکر کے پیروں کے نیچے سے سرک کر ہوا کے ساتھ مل کر ملک کی ...

    مزید پڑھیے

    زیست سرائے

    کچھ گھروں کے لوازمات مختصر ہوتے ہیں ایک بستر جس کے ساتھ آپ کو نیند علاحدہ سے خریدنی نہ پڑے ایک گلدان جس میں اتنے پھول رکھے جا سکیں کہ اگر آپ کو ہنگامی حالت میں پھولوں کی ضرورت پیش آ جائے تو آپ کو کسی بہار کا انتظار نہ کرنا پڑے ایک چھت والا پنکھا جسے آپ سونے سے پہلے اپنی کہانی ...

    مزید پڑھیے

    سپاہی سے مخاطب ہوتے ہوئے

    میرا قلم اور تمہاری بندوق کا بٹ ایک ہی درخت کی لکڑی سے بنے ہیں اس درخت کی لکڑی سے کوئی کشتی بنائی جا سکتی تھی جس پر میں اور تم سوار ہو کر سمندر میں سیر کے لئے نکل جاتے اور حادثاتی موت مر جاتے

    مزید پڑھیے

    سجائے گئے اعلانات

    آج اندھیرا ایجاد مت کیجئے کہ میں اپنا آخری چراغ بھی محبت کے جرم میں قتل ہونے والوں کی قبر پر جلا آیا ہوں ایک قبر کھودیے میرے پاس ایک نظم ہے جس میں میری موت کا ذکر ہے اس نظم کو قبر میں گاڑ دیجئے شجرکاری مہم کے دوران ایک آدھ درخت میری آنکھوں میں لگائیے کہ میں اکثر خواب میں لمبے ...

    مزید پڑھیے

    پوسٹ میں ملی قبر

    مجھے ایک قبر بھیجو ایک رنگین تابوت چند ایک پھول موت میرے پاس پہلے سے ہی موجود ہے اور ایک کتبہ بھیجو جو تم خود ہو جس پر میرا نام آسانی سے پڑھا سکتہ ہے

    مزید پڑھیے

    شگاف جو زیر تعمیر ہے

    بہار نے ہماری طرف پھول پھینکے قبرستان نے ہماری طرف ایک قبر پھینکی مجھے نہیں معلوم کہ پھول اور قبر ہمارے اس شخص کے ہاتھ کیسے لگ گئے جس شخص کو ہم ابھی تختی پر زندگی لکھنا سکھا رہے تھے جلد بازوں نے ہمیں اتنی بھی سہولت نہیں دی کہ ہم ایک موت کی واضح تصویر بنا پاتے کوئی نہیں جان پائے ...

    مزید پڑھیے

    ڈائری کا ایک خالی صفحہ

    میں دیکھ رہا ہوں ایک فلم جس میں لوگوں کی نیند کسی نے چرا لی ہے میں کھینچ رہا ہوں ایک یاد جس میں گھنگھرو میرے پاؤں سے علاحدہ کر لئے گئے میں ڈھونڈ رہا ہوں ایک نئی نوکری جس میں مجھے پارٹ ٹائم میں محبت کرنے کی اجازت ہو میں چھوڑ رہا ہوں ڈایری کا ایک خالی صفحہ جس پر کوئی بھی کچھ بھی ...

    مزید پڑھیے