اب بھی پل پل جی دکھتا ہے
اب بھی پل پل جی دکھتا ہے جیسے سب کچھ ابھی ہوا ہے کبھی نہ پھر ملنا ہو جیسے آج وہ مجھ سے یوں بچھڑا ہے بادل تو کھل کر برسا تھا پھر بھی سارا دن جلتا ہے ہم بھی کبھی خوش ہو لیتے تھے آج اچانک یاد آیا ہے ساون ہو پت جھڑ ہو کہ گل رت دل ہر موسم میں تنہا ہے بدن بدن خوشبو پھیلی ہے گھونگھٹ ...