بس کہ پابندی آئین وفا ہم سے ہوئی
بس کہ پابندی آئین وفا ہم سے ہوئی یہ اگر کوئی خطا ہے تو خطا ہم سے ہوئی زندگی تیرے لیے سب کو خفا ہم نے کیا اپنی قسمت ہے کہ اب تو بھی خفا ہم سے ہوئی رات بھر چین سے سونے نہیں دیتی ہم کو اتنی مایوس تری زلف رسا ہم سے ہوئی سر اٹھانے کا بھلا اور کسے یارا تھا بس ترے شہر میں یہ رسم ادا ہم سے ...