Khalilur Rahman Azmi

خلیل الرحمن اعظمی

جدید اردو تنقید کے بنیاد سازوں میں نمایاں

One of the founding fathers of modern Urdu criticism in the subcontinient.

خلیل الرحمن اعظمی کے تمام مواد

1 مضمون (Articles)

    ادبی تاریخ اور اس کی تعلیم

    اردو ادب کے سنجیدہ طلبہ اور معلمین کے درمیان غالباً اب اس بارے میں زیادہ اختلاف نہیں رہا کہ کسی ادبی کارنامے کی تحسین و قدرشناسی اور تجزیے و محاکمے کا عمل اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتا جب تک ہمارے پاس تاریخی شعور نہ ہو، مگر تاریخی شعور کا صحیح مفہوم کیا ہے، اس کے بارے میں ہمارا ذہن ...

    مزید پڑھیے

48 غزل (Ghazal)

    نشاط زندگی میں ڈوب کر آنسو نکلتے ہیں

    نشاط زندگی میں ڈوب کر آنسو نکلتے ہیں سنا ہے اب ترے غم کے نئے پہلو نکلتے ہیں محبت کا چمن ہے آؤ سیر سرسری کر لیں یہاں سے لے کے سب ٹوٹے ہوئے بازو نکلتے ہیں جنوں لے کے چلا ہے پا بجولاں اس کے کوچے سے لیے آغوش میں ہم نکہت گیسو نکلتے ہیں تری بستی میں دیوانوں کو رسوائی ہی راس آئی یہ اپنا ...

    مزید پڑھیے

    ہر خار و خس سے وضع نبھاتے رہے ہیں ہم

    ہر خار و خس سے وضع نبھاتے رہے ہیں ہم یوں زندگی کی آگ جلاتے رہے ہیں ہم شیرینیوں کو زہر کے داموں میں بیچ کر نغمے حیات نو کے سناتے رہے ہیں ہم اس کی تو داد دے گا ہمارا کوئی رقیب جب سنگ اٹھا تو سر بھی اٹھاتے رہے ہیں ہم تا دل پہ زخم اور نہ کوئی نیا لگے اپنوں سے اپنا حال چھپاتے رہے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے پاس اک وحشی نے یہ پیغام بھیجا ہے

    تمہارے پاس اک وحشی نے یہ پیغام بھیجا ہے کہ اب ہجراں نصیبوں کو بھلا دینا ہی اچھا ہے جنوں میں یوں تو کچھ اپنی خبر ملتی نہیں ہم کو کہ ایسا نام ہے جس پر ابھی تک دل دھڑکتا ہے یہ مانا سخت ہے یہ وادئ غربت کی تنہائی مجھے رہنے دے اے ہم دم یہیں اب جی بہلتا ہے دل ناداں کو راس آئی تمہاری کج ...

    مزید پڑھیے

    مجھے عزیز ہے یہ نکہتوں کا گہوارا

    مجھے عزیز ہے یہ نکہتوں کا گہوارا خدا کرے نہ ملے تیرے غم سے چھٹکارا کلی کلی تری دوشیزگی کی خوشبو ہے چمن چمن تری رعنائیوں کا نظارا قدم قدم ترے آب حیات کے چشمے روش روش تری جوئے خرام کا دھارا نفس نفس ترے کوچے میں ایک عالم ہے یہاں سے لوٹ کے جانے کا اب کسے یارا گلی گلی مری رسوائیوں ...

    مزید پڑھیے

    تو بھی اب چھوڑ دے ساتھ اے غم دنیا میرا

    تو بھی اب چھوڑ دے ساتھ اے غم دنیا میرا میری بستی میں نہیں کوئی شناسا میرا شب غم پار لگا دے یہ سفینا میرا صبح ہوگی تو اتر جائے گا دریا میرا مجھ کو معلوم نہیں نام ہے اب کیا میرا ڈھونڈنے والے مجھے چھوڑ دے پیچھا میرا میں نے دیکھی نہیں برسوں سے خود اپنی صورت میرے آئینے سے روٹھا ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام

28 نظم (Nazm)

    کتبہ(۶)

    میرا پیارا ننھا یہاں سو رہا ہے اسے پھول سے پیار تھا وہ خود پھول تھا میں ہر صبح آتا ہوں کچھ پھول لے کر اسے تازہ پھولوں کی چادر سے ڈھک کر چلا جاتا ہوں تاکہ کل صبح تک اس کی معصوم روح اپنے پھولوں کی آغوش میں مسکراتی رہے

    مزید پڑھیے

    نیا عہد نامہ

    برسوں سے یہ بام و در کہ جن پر مہکی ہوئی صبح کے ہیں بوسے یادوں کے یہی نگر کہ جن پر سجتے ہیں یہ شام کے دھندلکے یہ موڑ یہ رہ گزر کہ جن پر لگتے ہیں اداسیوں کے میلے ہیں میرے عزیز میرے ساتھی کب سے مرا آسرا رہے ہیں سنتے ہیں یہ میرے دل کی دھڑکن جیسے یہ مجھے سکھا رہے ہیں ہنس بول کے عمر کاٹ ...

    مزید پڑھیے

    کتبہ(1)

    خدایا! نہ میں نے کہیں سر جھکایا نہ دنیا میں احسان اب تک کسی کا اٹھایا مرے سر پہ جب دھوپ ہی دھوپ تھی اس گھڑی میں نہ ڈھونڈا کہیں کوئی سایہ تو اب تو ہی آ کر مری آبرو کو بچا لے یہی ایک تحفہ ہے جو میں ترے پائے اقدس پہ رکھ دوں گا اور یہ کہوں گا یہی میری پونجی، یہی ہے کمائی مجھے اور کچھ بھی ...

    مزید پڑھیے

    گیتانجلی

    جب بھی گیت سنتا ہوں شام کی ہواؤں کے کتنے پیارے لگتے ہیں یہ درخت یہ پودے جیسے میری گردن میں ڈال کر کوئی باہیں میری دل کی سب باتیں مجھ سے پوچھنا چاہے تم کو کون سا غم ہے کیوں اداس رہتے ہو؟ تم پہ جو گزرتی ہے کہہ سکو تو کہہ ڈالو مجھ سے چاہتے ہیں کچھ یہ ہرے ہرے پتے یہ رفیق تنہائی یہ چمن کے ...

    مزید پڑھیے

    دوسری ملاقات

    کہہ نہیں سکتا کہاں سے آئے ہو، تم کون ہو ایسا لگتا ہے کہ یہ صورت ہے پہچانی ہوئی خاک میں روندا ہوا چہرہ مگر اک دل کشی آنکھ میں ہلکا تبسم، دل میں کوئی ٹیس سی پاؤں سے لپٹی ہوئی بیتے ہوئے لمحوں کی گرد پیرہن کے چاک میں گہرے غموں کی تازگی پرسش غم پر بھی کہہ سکنا نہ اپنے جی کا حال کچھ کہا ...

    مزید پڑھیے

تمام