کوثر صدیقی کی نظم

    ہماری بستی

    ہم جس بستی میں رہتے ہیں اس کے باشندے اچھے ہیں ہندو مسلم سکھ عیسائی سب اس بستی کے آبائی سب مل جل کر کام کرے ہیں محنت کر آرام کرے ہیں جب تیوہاروں پر ہیں ملتے اپنے پن کے پھول ہیں کھلتے نفرت کا کچھ نام نہیں ہے لڑنا کسی کا کام نہیں ہے بھائی چارے میں ہے بھلائی سب ہیں یہاں پر بھائی ...

    مزید پڑھیے

    جنگل

    جنگل کتنا اچھا لگتا ہریالی کا سپنا لگتا جنگل سے ہے جیون دھارا جنگل ہے دنیا کا سہارا جنگل لکڑی دوائیں دیتا تازہ تازہ ہوائیں دیتا ستھری صاف فضا بھی دیتا جنگل بادل پانی دیتا بن میں پکشی پشو بھی پلتے آزادی سے پھرتے چلتے جنگل میں ہیں جامن مہوا تیندو عملی خیر کروندا شیشم ساگی ...

    مزید پڑھیے

    دعا

    یا رب فلک سے اونچا اس دیش کو اٹھا دے میرے چمن کو سب سے اچھا چمن بنا دے عزت بڑوں کی کرنا چھوٹوں سے پیار کرنا دنیا کی ساری اچھی باتیں ہمیں سکھا دے منزل نصیب کرنا گمراہی سے بچانا جو سیدھے راستے ہیں ان پر ہمیں چلا دے محفوظ رکھنا شاخیں بلبل کے آشیاں کی اس گلستاں میں یا رب پھول امن کے ...

    مزید پڑھیے

    بھارت نیا بنائیں

    اک اینٹ تم بھی لاؤ اک اینٹ ہم بھی لائیں پیار اور ایکتا کا اونچا محل بنائیں بھارت نیا بنائیں اک پیڑ تم اگاؤ اک پیڑ ہم اگائیں سکھ چین شانتی کا مل کے چمن بنائیں بھارت نیا بنائیں کچھ پھول تم بھی لاؤ کچھ پھول ہم بھی لائیں خاک وطن کی خوشبو ماحول میں بسائیں بھارت نیا بنائیں اک نہر تم ...

    مزید پڑھیے

    اردو ہندی

    ہندوستاں ہمارا سندر ہے اور پیارا دھرتی ہے یہ ہماری یہ سورگ ہے ہمارا جس طرح گنگا جمنا دو ندیاں ہیں پیاری ایسی ہی گنگا جمنی تہذیب ہے ہماری جس طرح ہندو مسلم رونق ہیں اس چمن کی ایسے ہی ہندی اردو دو بہنیں ہیں وطن کی اک ماں کی کوکھ سے ہی پیدا ہوئی ہیں دونوں تہذیب گنگا جمنی لے کر بڑھی ...

    مزید پڑھیے

    آلودگی مٹائیں

    آلودگی مٹائیں ماحول کو بچائیں ہریالیاں بڑھائیں پھل پھول خوب اگائیں پانی فضا ہوائیں تازہ انہیں بنائیں شہروں کی گندگی سے دریاؤں کو بچائیں آؤ قدم ملائیں کچھ کام کر دکھائیں پاک اور صاف کر دیں آلودہ سب فضائیں جنگل نئے لگائیں پھل دار پیڑ اگائیں اجڑے ہوئے بنوں کو گلزار پھر ...

    مزید پڑھیے

    ورثہ

    یہ زمیں یہ آسماں چاند سورج کہکشاں یہ سمندر ندیاں ہم کو ورثے میں ملے یہ وطن کا گلستاں یہ نگر یہ بستیاں کتنا اچھا یہ جہاں ہم کو ورثے میں ملے اونچے اونچے یہ پہاڑ یہ گھنے جنگل یہ جھاڑ جیٹھ پھاگن اور اساڑھ ہم کو ورثے میں ملے یہ چمن یہ مرغزار یہ پہاڑ اور آبشار پھول مہکاتی بہار ہم کو ...

    مزید پڑھیے

    چاند اور تارے سلامت

    چاند اور تارے سلامت کہکشاں قائم رہے یہ زمیں قائم رہے یہ آسماں قائم رہے یا الٰہی دیش میں امن و اماں قائم رہے رقص ہستی کے لیے بزم جہاں قائم رہے حشر تک قائم رہے میرا چمن میرا وطن اور اس کی یہ بہار جاوداں قائم رہے یا الٰہی حشر تک مہکیں مرے گلشن کے پھول بلبلوں کا شاخ گل پر آشیاں قائم ...

    مزید پڑھیے

    ندی کی فریاد

    یہ گندگی ہے کیسی آئی ہے یہ کہاں سے شہروں کی یہ غلاظت آئی ہے کیسے بہہ کے دم گھٹ رہا ہے میرا بدبو ہے جان لیوا گرتا ہے مجھ میں آ کے شہروں کا گندہ نالہ پاکیزہ مجھ کو کر دو کر کے مری صفائی میرا بھی فائدہ ہے انساں کی بھی بھلائی تم مجھ کو صاف رکھ کے خود بھی سکھی رہو گے پانی جو صاف ہوگا ...

    مزید پڑھیے