کچھ بھی کر لیجیے وہ وضع بدلنے کے نہیں
کچھ بھی کر لیجیے وہ وضع بدلنے کے نہیں یعنی ہم کرب و اذیت سے نکلنے کے نہیں ہم بھلے کوچۂ ویراں میں اکیلے بھٹکیں اس زمانے کی روش پر کبھی چلنے کے نہیں آئنہ ہے ہمیں جب تک تری خنداں صورت ہم کسی رنج کی تصویر میں ڈھلنے کے نہیں ہاں کبھی سوز دروں ان کو گھلا دے شاید ورنہ نالوں سے ہمارے وہ ...