اینزائٹی
تیز بے ترتیب دھڑکن اور نفس پھولا ہوا
زرد چہرہ اور پسینے سے بدن بھیگا ہوا
جسم کے ہر انگ میں جیسے چبھے ہوں خار سے
جس طرح اعصاب میں ہر دم رواں ہوں بجلیاں
لمحہ لمحہ بے قراری بے یقینی وسوسے
اے مری جاں جب نہیں ہوتی تو میرے سامنے
تو مسلسل ایسی کیفیت ہی میں رہتا ہوں میں