میری حالت دیکھیے اور ان کی صورت دیکھیے
میری حالت دیکھیے اور ان کی صورت دیکھیے پھر نگاہ غور سے قانون قدرت دیکھیے سیر مہتاب و کواکب سے تبسم تابکے رو رہی ہے وہ کسی کی شمع تربت دیکھیے آپ اک جلوہ سراسر میں سراپا اک نظر اپنی حاجت دیکھیے میری ضرورت دیکھیے اپنے سامان تعیش سے اگر فرصت ملے بیکسوں کا بھی کبھی طرز معیشت ...