Josh Malihabadi

جوشؔ ملیح آبادی

سب سے شعلہ مزاج ترقی پسند شاعر، شاعر انقلاب کے طور پر معروف

One of the most fiery progressive poets who is known as Shayar-e-Inquilab (revolutionary poet)

جوشؔ ملیح آبادی کی غزل

    میری حالت دیکھیے اور ان کی صورت دیکھیے

    میری حالت دیکھیے اور ان کی صورت دیکھیے پھر نگاہ غور سے قانون قدرت دیکھیے سیر مہتاب و کواکب سے تبسم تابکے رو رہی ہے وہ کسی کی شمع تربت دیکھیے آپ اک جلوہ سراسر میں سراپا اک نظر اپنی حاجت دیکھیے میری ضرورت دیکھیے اپنے سامان تعیش سے اگر فرصت ملے بیکسوں کا بھی کبھی طرز معیشت ...

    مزید پڑھیے

    گداز دل سے باطن کا تجلی زار ہو جانا

    گداز دل سے باطن کا تجلی زار ہو جانا محبت اصل میں ہے روح کا بیدار ہو جانا نوید عیش سے اے دل ذرا ہشیار ہو جانا کسی تازہ مصیبت کے لیے تیار ہو جانا وہ ان کے دل میں شوق خودنمائی کا خیال آنا وہ ہر شے کا تبسم کے لیے تیار ہو جانا مزاج حسن کو اب بھی نہ سمجھو تو قیامت ہے ہمارا اور وفا کے ...

    مزید پڑھیے

    وہ صبر دے کہ نہ دے جس نے بیقرار کیا

    وہ صبر دے کہ نہ دے جس نے بیقرار کیا بس اب تمہیں پہ چلو ہم نے انحصار کیا تمہارا ذکر نہیں ہے تمہارا نام نہیں کیا نصیب کا شکوہ ہزار بار کیا ثبوت ہے یہ محبت کی سادہ لوحی کا جب اس نے وعدہ کیا ہم نے اعتبار کیا مآل ہم نے جو دیکھا سکون و جنبش کا تو کچھ سمجھ کے تڑپنا ہی اختیار کیا مرے خدا ...

    مزید پڑھیے

    میں رو رہا ہوں تیری نظر ہے عتاب کی

    میں رو رہا ہوں تیری نظر ہے عتاب کی شبنم کو پی رہی ہے کرن آفتاب کی بجھنے پہ دل ہے سانس میں بھی ضابطہ نہیں ظالم دہائی ہے ترے زور شباب کی منظور ہے خدا کو تو پہنچوں گا روز حشر چہرے پہ خاک مل کے در بوتراب کی صورت پرست میری نگاہوں نے اصل میں دل کیا مرے وجود کی مٹی خراب کی ہر پنکھڑی کے ...

    مزید پڑھیے

    مجھ سے ساقی نے کہی رات کو کیا بات اے جوشؔ

    مجھ سے ساقی نے کہی رات کو کیا بات اے جوشؔ یعنی اضداد ہیں پروردۂ یک ذات اے جوشؔ مست و بیگانہ گزر جا کرۂ خاکی سے یہ تو ہے رہ گزر سیل خیالات اے جوشؔ اور تو اور خود انسان بہا جاتا ہے کتنا پر ہول ہے طوفان روایات اے جوشؔ لوگ کہتے ہیں حجابات نہیں جز آیات کس سے کہئے کہ یہ آیات ہیں خود ...

    مزید پڑھیے

    اس بات کی نہیں ہے کوئی انتہا نہ پوچھ

    اس بات کی نہیں ہے کوئی انتہا نہ پوچھ اے مدعائے خلق مرا مدعا نہ پوچھ کیا کہہ کے پھول بنتی ہیں کلیاں گلاب کی یہ راز مجھ سے بلبل شیریں نوا نہ پوچھ جتنے گدا نواز تھے کب کے گزر چکے اب کیوں بچھائے بیٹھے ہیں ہم بوریا نہ پوچھ پیش نظر ہے پست و بلند رہ جنوں ہم بے خودوں سے قصۂ ارض و سما نہ ...

    مزید پڑھیے

    اس قدر ڈوبا ہوا دل درد کی لذت میں ہے

    اس قدر ڈوبا ہوا دل درد کی لذت میں ہے تیرا عاشق انجمن ہی کیوں نہ ہو خلوت میں ہے جذب کر لینا تجلی روح کی عادت میں ہے حسن کو محفوظ رکھنا عشق کی فطرت میں ہے محو ہو جاتا ہوں اکثر میں کہ دشمن ہوں ترا دل کشی کس درجہ اے دنیا تری صورت میں ہے اف نکل جاتی ہے خطرے ہی کا موقعہ کیوں نہ ہو حسن سے ...

    مزید پڑھیے

    دل آزادہ رو میں وہ تمنا تھی بیاباں کی

    دل آزادہ رو میں وہ تمنا تھی بیاباں کی قدم رکھتے ہی شق ہونے لگی دیوار زنداں کی خدا کی رحمتیں اے مطرب رنگیں نوا تجھ پر کہ ہر کانٹے میں تو نے روح دوڑا دی گلستاں کی یہ ثابت کر دیا تجھ کو بنا کر دست قدرت نے کہ ہو سکتی ہیں اتنی خوبیاں صورت میں انساں کی نسیم صبح ٹھنڈی سانس بھرتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    کافر بنوں گا کفر کا ساماں تو کیجئے

    کافر بنوں گا کفر کا ساماں تو کیجئے پہلے گھنیری زلف پریشاں تو کیجئے اس ناز ہوش کو کہ ہے موسیٰ پہ طعنہ زن اک دن نقاب الٹ کے پشیماں تو کیجئے عشاق بندگان خدا ہیں خدا نہیں تھوڑا سا نرخ حسن کو ارزاں تو کیجئے قدرت کو خود ہے حسن کے الفاظ کا لحاظ ایفا بھی ہو ہی جائے گا پیماں تو ...

    مزید پڑھیے

    نقش خیال دل سے مٹایا نہیں ہنوز

    نقش خیال دل سے مٹایا نہیں ہنوز بے درد میں نے تجھ کو بھلایا نہیں ہنوز وہ سر جو تیری راہ گزر میں تھا سجدہ ریز میں نے کسی قدم پہ جھکایا نہیں ہنوز محراب جاں میں تو نے جلایا تھا خود جسے سینے کا وہ چراغ بجھایا نہیں ہنوز بے ہوش ہو کے جلد تجھے ہوش آ گیا میں بد نصیب ہوش میں آیا نہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5