پھر نغمہ ریز ابر بہاراں ہے آج کل
پھر نغمہ ریز ابر بہاراں ہے آج کل پھر چاک دل بقدر گریباں ہے آج کل رنگینیٔ بہار کا اللہ رے فسوں ساز دل شکستہ غزل خواں ہے آج کل پھر میں ہوں اور محفل جاناں کی آرزو پھر مہرباں سیاست درباں ہے آج کل وہ سجدہ جو بہائے دو عالم سے ہے گراں میری جبین شوق میں غلطاں ہے آج کل یہ ابر یہ ہوا یہ ...