ترے لئے
پھر دل ہے آج غرق تمنا ترے لئے آ مضطرب ہے عشق کی دنیا ترے لئے وحشت برس رہی ہے گلستاں میں ہر طرف ہے چاک چاک دامن صحرا ترے لئے تیری نگاہ مست کی مشتاق ہے بہار ساغر میں ہے یہ لرزش صہبا ترے لئے مدت سے آرزوئے تماشا ہے سوگوار مدت سے محو درد ہے دنیا ترے لئے دل اور چشم شوق کی منزل کے درمیاں وا ...