Jauhar Nizami

جوہر نظامی

جوہر نظامی کی غزل

    پھر نغمہ ریز ابر بہاراں ہے آج کل

    پھر نغمہ ریز ابر بہاراں ہے آج کل پھر چاک دل بقدر گریباں ہے آج کل رنگینیٔ بہار کا اللہ رے فسوں ساز دل شکستہ غزل خواں ہے آج کل پھر میں ہوں اور محفل جاناں کی آرزو پھر مہرباں سیاست درباں ہے آج کل وہ سجدہ جو بہائے دو عالم سے ہے گراں میری جبین شوق میں غلطاں ہے آج کل یہ ابر یہ ہوا یہ ...

    مزید پڑھیے

    اب حیات رنگ و بو کا حوصلہ جاتا رہا

    اب حیات رنگ و بو کا حوصلہ جاتا رہا دل گیا کیا نغمۂ ساز وفا جاتا رہا پھر جھکی تیرے تصور میں جبین بندگی پھر خیال عقدۂ روز جزا جاتا رہا زندگی تھی مضمحل اور موج طوفاں کا شباب اس کشاکش میں خیال ناخدا جاتا رہا اس قدر بھٹکا حیات نوع انساں کا یقیں کارواں کو اعتماد رہنما جاتا رہا

    مزید پڑھیے

    بے خود مجھے اے جلوۂ جانانہ بنا دے

    بے خود مجھے اے جلوۂ جانانہ بنا دے دنیا مری حیرت کو تماشا نہ بنا دے اے عشق اب احساس سے بیگانہ بنا دے ورنہ کہیں غم دل کو کھلونا نہ بنا دے جس بزم میں پہنچوں میں بنوں بزم کا حاصل اتنا تو تری چشم کریمانہ بنا دے آیا ہوں میں بھٹکا ہوا صحرائے جنوں سے اے عقل کہیں تو بھی نہ دیوانہ بنا ...

    مزید پڑھیے

    رنج نہیں الم نہیں سن مرا حال کچھ نہیں

    رنج نہیں الم نہیں سن مرا حال کچھ نہیں تو نے جو آنکھیں پھیر لیں اس کا ملال کچھ نہیں مست ہوں اپنے حال میں دست کرم ادھر نہ کر ہوں تو گدا ضرور میں تجھ سے سوال کچھ نہیں شکوہ ہے بخت کا مجھے تجھ سے شکایتیں نہیں جس سے ملال چاہئے اس سے ملال کچھ نہیں تیری نگاہ ناز نے وہ سبق خودی دیا اپنے ...

    مزید پڑھیے

    حقیقتوں سے ہے دنیا کو احتراز بہت

    حقیقتوں سے ہے دنیا کو احتراز بہت کہ ہے مزاج زمانہ فسانہ ساز بہت ترا غرور عبادت تجھے نہ لے ڈوبے سنا ہے پڑھتا تھا ابلیس بھی نماز بہت کوئی بھی فطرت یزداں کا رکھ سکا نہ بھرم جو ناسزا تھے وہ کہلائے پاکباز بہت یہ کہہ رہے تھے کل آوارگان کوچۂ یار ادائیں آج بھی اس کی ہیں دل نواز ...

    مزید پڑھیے

    بڑھ گئی وحشت بہار فتنہ ساماں دیکھ کر

    بڑھ گئی وحشت بہار فتنہ ساماں دیکھ کر ہنس رہا ہوں خود بخود چاک گریباں دیکھ کر کون تم کو روکتا ہے ہاں مگر کہتا یہ ہوں دل میں نشتر دو ہجوم داغ ارماں دیکھ کر کیا کہوں چھٹکے ہوئے بالوں نے کیا ڈھایا غضب دل پریشاں ہو گیا زلف پریشاں دیکھ کر رات بھر شبنم ہی کیا روتی رہی گلزار میں رو دئے ...

    مزید پڑھیے