جرم تیرا نہ سہی میری سزا خوب سہی
جرم تیرا نہ سہی میری سزا خوب سہی آئنہ خانۂ ہستی کی ادا خوب سہی پاس سے تو تری آنکھوں کے بھنور لے ڈوبے دور سے جلوۂ گرداب بلا خوب سہی کیسا ساون ہے کہ جو کھل کے برستا ہی نہیں دیکھنے میں تری زلفوں کی گھٹا خوب سہی گھر میں جو بات ہے وہ تیرے شبستاں میں کہاں جان یاراں تیرے کوچے کی ہوا ...