جمیل ملک کی غزل

    سرخئ شام نے یوں پھول بکھیرے دل میں

    سرخئ شام نے یوں پھول بکھیرے دل میں جیسے چپکے سے اتر آئے سویرے دل میں ہم تو صدیوں سے یوں ہی گوش بر آواز رہے جانے وہ کون ہے کیا راز ہیں تیرے دل میں پاس شب بھر کوئی خورشید صفت رہتا ہے دن تو تارے سے اتر آتے ہیں میرے دل میں پیار کی لو سے منور ہے شبستان وصال آج تو آن ملے شام سویرے دل ...

    مزید پڑھیے

    لاکھ احساس تیرا کشتۂ حالات رہے

    لاکھ احساس تیرا کشتۂ حالات رہے ترے ہونٹوں پہ شگفتہ سی کوئی بات رہے تو نے ہر دور میں الٹی ہے بساط عالم آج یہ آخری بازی بھی ترے بات رہے یہ بھی ملنا ہے کہ بس مل کے بچھڑ جاتے ہیں لطف تو جب ہے کہ اک عمر ملاقات رہے کائنات ان کے لئے ایک سراب ایک خیال جو نگہبان حرم محو غم ذات رہے یوں سر ...

    مزید پڑھیے

    یہ اور بات ہمیں صورت گلاب لگے

    یہ اور بات ہمیں صورت گلاب لگے جمیلؔ زخم لگے اور بے حساب لگے تمہارے بعد نہ تکمیل ہو سکی اپنی تمہارے بعد ادھورے تمام خواب لگے میں کیسے تجھ کو پکاروں کہاں سے لاؤں تجھے ترے بغیر اگر زندگی عذاب لگے میں جتنی بار پڑھوں کیسے کیسے رنگ بھروں ترا گلاب سا چہرہ مجھے کتاب لگے ہر اک سوال پہ ...

    مزید پڑھیے

    وہ آئیں گے تو کھلیں گے نشاط وصل کے پھول

    وہ آئیں گے تو کھلیں گے نشاط وصل کے پھول شب فراق میں ان کی سخاوتوں کو نہ بھول یہی ہے کیا تری تقسیم گلستاں کا اصول کسی کو پھول ملیں اور کسی کو خار ببول زمیں کا رنگ تو ہم رنگ دام ہوتا ہے بھٹک نہ جائیں کہیں میری چاہتوں کے رسول تمہارے پاس تو سم سم کا اسم اعظم ہے یہ کیا کہ بند ہے اپنے ...

    مزید پڑھیے

    محفلیں خواب ہوئیں رہ گئے تنہا چہرے

    محفلیں خواب ہوئیں رہ گئے تنہا چہرے وقت نے چھین لیے کتنے شناسا چہرے ساری دنیا کے لیے ایک تماشا چہرے دل تو پردے میں رہے ہو گئے رسوا چہرے تم وہ بے درد کہ مڑ کر بھی نہ دیکھا ان کو ورنہ کرتے رہے کیا کیا نہ تقاضا چہرے کتنے ہاتھوں نے تراشے یہ حسیں تاج محل جھانکتے ہیں در و دیوار سے کیا ...

    مزید پڑھیے

    راہ طلب میں آج یہ کیا معجزہ ہوا

    راہ طلب میں آج یہ کیا معجزہ ہوا خواب عدم میں جو بھی گیا جاگتا ہوا میداں میں ہار جیت کا یوں فیصلہ ہوا دنیا تھی ان کے ساتھ ہمارا خدا ہوا برسوں کی دوستی کا چلن کیا سے کیا ہوا کس منہ سے ہم ملیں گے اگر سامنا ہوا صدیوں کا درد وقت کی آواز بن گیا پھر سے بپا وہ معرکۂ کربلا ہوا لایا ہے ...

    مزید پڑھیے

    دل کی دل نے نہ کہی یوں تو کئی بار ملے

    دل کی دل نے نہ کہی یوں تو کئی بار ملے ہم شناسا تھے مگر صورت اغیار ملے اس سے کہنا کہ نہ اب اور وہ اترا کے چلے دوستو تم کو اگر یار طرحدار ملے بے وفا ہم ہیں تو اے جان وفا یونہی سہی ڈھونڈ لینا جو تمہیں کوئی وفادار ملے ہم تو دل دے کے بھی دنیا میں اکیلے ہی رہے جو ہوس کار تھے سب ان کے طرف ...

    مزید پڑھیے

    میں تو تنہا تھا مگر تجھ کو بھی تنہا دیکھا

    میں تو تنہا تھا مگر تجھ کو بھی تنہا دیکھا اپنی تصویر کے پیچھے ترا چہرا دیکھا جس کی خوشبو سے مہک جائے شبستان وصال دوستو تم نے کبھی وہ گل صحرا دیکھا اجنبی بن کے ملے دل میں اترتا جائے شہر میں کوئی بھی تجھ سا نہ شناسا دیکھا اب تو بس ایک ہی خواہش ہے کہ تجھ کو دیکھیں ساری دنیا میں ...

    مزید پڑھیے

    ہر گھر کے آس پاس سمندر لگا مجھے

    ہر گھر کے آس پاس سمندر لگا مجھے کتنا مہیب شہر کا منظر لگا مجھے خلقت بہت تھی پھر بھی کوئی بولتا نہ تھا سنسان راستوں سے بہت ڈر لگا مجھے قاتل کا ہاتھ آج خدا کے ہے رو بہ رو دست دعا بھی خون کا ساغر لگا مجھے یوں ریزہ ریزہ ہوں کہ کوئی بھی ہوا نہ تھا یوں تو تری نگاہ کا کنکر لگا ...

    مزید پڑھیے

    دیکھے تیرا رستہ پھول

    دیکھے تیرا رستہ پھول ایک اکیلا تنہا پھول رات ہے چاند سویرا پھول وہ تیرا یہ میرا پھول باغ میں جا کر دیکھ لیا کوئی نہیں تھا تجھ سا پھول یوں چوراہوں کی زینت جیسے ایک تماشا پھول میں زنداں اور تنہائی تو گلشن اور کیا کیا پھول توڑا مسلا پھینک دیا تو نے میرے پیار کا پھول کانٹوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3