سرخئ شام نے یوں پھول بکھیرے دل میں
سرخئ شام نے یوں پھول بکھیرے دل میں جیسے چپکے سے اتر آئے سویرے دل میں ہم تو صدیوں سے یوں ہی گوش بر آواز رہے جانے وہ کون ہے کیا راز ہیں تیرے دل میں پاس شب بھر کوئی خورشید صفت رہتا ہے دن تو تارے سے اتر آتے ہیں میرے دل میں پیار کی لو سے منور ہے شبستان وصال آج تو آن ملے شام سویرے دل ...