گل پیرہن رہے کہ دریدہ قبا رہے
گل پیرہن رہے کہ دریدہ قبا رہے جس حال میں رہے ترا نقش بقا رہے ہم تو تمام عمر تری ہی ادا رہے یہ کیا ہوا کہ پھر بھی ہمیں بے وفا رہے چاہی جو تو نے بات وہی بات ہم نے کی تیری زباں بنے ترے دل کی صدا رہے تو ساتھ ساتھ تھا تو خدائی بھی ساتھ تھی اپنی رفاقتوں کے نشاں جا بجا رہے تجھ کو بھلا کے ...