جمیل ملک کے تمام مواد

29 غزل (Ghazal)

    جرم تیرا نہ سہی میری سزا خوب سہی

    جرم تیرا نہ سہی میری سزا خوب سہی آئنہ خانۂ ہستی کی ادا خوب سہی پاس سے تو تری آنکھوں کے بھنور لے ڈوبے دور سے جلوۂ گرداب بلا خوب سہی کیسا ساون ہے کہ جو کھل کے برستا ہی نہیں دیکھنے میں تری زلفوں کی گھٹا خوب سہی گھر میں جو بات ہے وہ تیرے شبستاں میں کہاں جان یاراں تیرے کوچے کی ہوا ...

    مزید پڑھیے

    کیا کیا بہ دست غیب سبھی نے لیا نہ تھا

    کیا کیا بہ دست غیب سبھی نے لیا نہ تھا لیکن مری وفا کا کوئی بھی صلہ نہ تھا آوازۂ رقیب سے الجھے ہیں بار بار تجھ سے شکایتوں کا مگر حوصلہ نہ تھا اس کی نوازشوں پہ نہ اتراؤ دوستو مجھ پر کرم وہ تھا کہ کسی پر ہوا نہ تھا لیتے ہیں بار بار وہ ایسے خدا کا نام دنیا میں جیسے اور کسی کا خدا نہ ...

    مزید پڑھیے

    ڈوبا ہوا ہوں درد کی گہرائیوں میں بھی

    ڈوبا ہوا ہوں درد کی گہرائیوں میں بھی میں خندہ زن ہوں کھوکھلی دانائیوں میں بھی عریاں ہے سارا شہر چلی یوں ہوس کی لہر تجھ کو چھپا رہا ہوں میں تنہائیوں میں بھی کیسے تھے لوگ جن کی زبانوں میں نور تھا اب تو تمام جھوٹ ہے سچائیوں میں بھی اب نیک نامیوں میں بھی کوئی مزا نہیں پہلے تو ایک ...

    مزید پڑھیے

    فلک کا ہر ستارا رات کی آنکھوں کا موتی ہے

    فلک کا ہر ستارا رات کی آنکھوں کا موتی ہے جسے شبنم سحر کی شوخ کرنوں میں پروتی ہے وہی مستی مری دھڑکن ہے میرے دل کی جوتی ہے جو تیری نیلگوں آنکھوں میں گہری نیند سوتی ہے زمین درد میں چاہت وفا کے بیج بوتی ہے تو کیا کیا جاوداں لمحات کی تخلیق ہوتی ہے تڑپتی ہے مرے سینے میں ایسے آرزو ...

    مزید پڑھیے

    جو خیال آیا تمہاری یاد میں ڈھلتا رہا

    جو خیال آیا تمہاری یاد میں ڈھلتا رہا دل چراغ شام بن کر صبح تک جلتا رہا ہم کہاں رکتے کہ صدیوں کا سفر درپیش تھا گھنٹیاں بجتی رہیں اور کارواں چلتا رہا کتنے لمحوں کے پتنگے آئے آ کر جل بجھے میں چراغ زندگی تھا تا ابد جلتا رہا حسن کی تابانیاں میرا مقدر بن گئیں چاند میں چمکا کبھی ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    سمندر

    مرا دل اچھلتا سمندر مرا جذبۂ بے اماں میرا ایک ایک ارماں اچھلتے سمندر کی صدیوں پرانی چٹانوں سے ٹکرا کے یوں ریزہ ریزہ ہوا ہے کہ گھائل سمندر کے سینے میں محشر بپا ہے ہر اک موج درد آشنا ہے ہر اک قطرۂ آب انمول ہے گوہر بے بہا ہے میں ہستی کے ساحل کا مبہوت و حیراں مسافر مرے زرد چہرے پہ ...

    مزید پڑھیے