زندگی تو نے سلوک ایسے کیے ساتھ مرے
زندگی تو نے سلوک ایسے کیے ساتھ مرے وہ تو اچھا ہے کہ باندھے ہوئے ہیں ہاتھ مرے روز میں لوٹتا ہوں خود میں ندامت کے ساتھ روز مجھ کو کہیں پھینک آتے ہیں جذبات مرے میں وراثت میں ملا تھا مرے نا قدروں کو یعنی ممکن نہیں مل پائیں نشانات مرے مجھ کو سنیے نظر انداز نہ کیجے صاحب میرے حالات سے ...