Ismail Raz

اسماعیل راز

اسماعیل راز کی نظم

    طعنے

    کل شب میں شہر عشق سے لوٹا جو اپنے گھر دروازے طعنے کسنے لگا میرے حال پر بولا دریچہ کیسے اکیلے ادھر جناب کیوں اور کہاں پہ چھوٹ گیا ہم سفر جناب چپ جو ہوا دریچہ تو گونجی صدائے بام اب کر سکو گے سائے تلے میرے تم قیام دیوار بولی کرکے مخاطب تمام کو محتاج ہو گیا ہے بیچارہ کلام کو اک ہو ...

    مزید پڑھیے