میرا درد نہ جانے کوئی

ایک طرف بیٹی ہے میری
ایک طرف مری ماں
دونوں مجھ کو عقل بتاتی رہتی ہیں
باری باری سبق پڑھاتی رہتی ہیں


دو نسلوں کے بیچ کھڑی
میں خود پر ہنستی رہتی ہوں
اپنی گرہیں آپ ہی کستی رہتی ہوں
میرے دونوں ہاتھ بندھے
میرا درد نہ جانے کوئی