Irfan Ahmad mir

عرفان احمد میر

عرفان احمد میر کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    پابند غم الفت ہی رہے گو درد دہنداں اور سہی

    پابند غم الفت ہی رہے گو درد دہنداں اور سہی اشکوں کی روانی تھم نہ سکی آنکھوں کے تھے ارماں اور سہی آداب چمن انجام تو دے گل سے نہ ہٹا تتلی کو صبا الفت کی حیا محفوظ رہے گو تجھ میں ہوں طوفاں اور سہی ہو سعئ کرم غیروں پہ اگر اپنوں پہ مذاق عام نہ ہو ہم راہ میں ہیں ٹھوکر ہی تو دے منزل کے ...

    مزید پڑھیے

    موت کیا درد کا بہانا ہے

    موت کیا درد کا بہانا ہے زندگی غم کا آنا جانا ہے آخری سانس روکے رکھتا ہوں تیرا وعدہ ابھی نبھانا ہے دل میں دن رات درد اٹھتا ہے غم کا اک مستقل ٹھکانا ہے تیرے بازار میں بکوں شاید دل کا ہر قرض جو چکانا ہے تجھ سے کر کے وفا کی امیدیں حسب معمول دل دکھانا ہے اب زمانے کی دی ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    دل تو مرا برباد ہے صاحب کیا جینے کو بولے ہو

    دل تو مرا برباد ہے صاحب کیا جینے کو بولے ہو جان گنوائی ہنس کے ہم نے تم کاہے کو روئے ہو بندھن ہیں کچھ رسمیں ہیں کچھ روکے ہیں کچھ کھینچے ہیں جب رشتے باندھے ہیں ہم کو کیوں زنجیریں کھولے ہو ہم پہ جو گزری ہم جانے ہیں کوئی کیا سمجھائے گا ہم مٹ کے برباد ہوئے جب تم کیا دل کو ٹٹولے ...

    مزید پڑھیے

    عشق کا امتحان ہے پیارے

    عشق کا امتحان ہے پیارے اور تو ناتوان ہے پیارے دل کے اس اضطراب سے ہر دم ہر حقیقت بیان ہے پیارے تیری سرکش نگار فطرت سے غم زدہ آسمان ہے پیارے فطرت دل ہے بس بہک جانا عاجزی بد گمان ہے پیارے رقص فریاد سے عاجز ہو کر بے بسی بے زبان ہے پیارے میں گرفت وصال کا مارا اور وہ لا مکان ہے ...

    مزید پڑھیے

    نہ میں حال دل سے غافل نہ ہوں اشک بار اب تک

    نہ میں حال دل سے غافل نہ ہوں اشک بار اب تک مری بے بسی پہ بھی ہے مجھے اختیار اب تک مرے باغ دل پہ آخر یہ بہار بھی ستم ہے جو گلاب ہم نے بوئے وہ ہیں خار دار اب تک کوئی آس مجھ کو روکے تری جستجو سے کافر میں اگرچہ ہو چکا تھا کبھی شرمسار اب تک یہ نصیب ہی نہیں تھا کہ میں اپنا حال جی لوں میں ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    وہ کیسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں ہم دوست کہتے ہیں

    وہ کیسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں ہم دوست کہتے ہیں نہ کوئی خون کا رشتہ نہ کوئی ساتھ صدیوں کا مگر احساس اپنوں سا وہ انجانے دلاتے ہیں وہ کیسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں ہم دوست کہتے ہیں خفا جب زندگی ہو تو وہ آ کے تھام لیتے ہیں رلا دیتی ہے جب دنیا تو آ کر مسکراتے ہیں وہ کیسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں ہم ...

    مزید پڑھیے