Irfan Ahmad mir

عرفان احمد میر

عرفان احمد میر کی نظم

    وہ کیسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں ہم دوست کہتے ہیں

    وہ کیسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں ہم دوست کہتے ہیں نہ کوئی خون کا رشتہ نہ کوئی ساتھ صدیوں کا مگر احساس اپنوں سا وہ انجانے دلاتے ہیں وہ کیسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں ہم دوست کہتے ہیں خفا جب زندگی ہو تو وہ آ کے تھام لیتے ہیں رلا دیتی ہے جب دنیا تو آ کر مسکراتے ہیں وہ کیسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں ہم ...

    مزید پڑھیے