Irfaan Tarique Khan

عرفان طارق خان

  • 1991

عرفان طارق خان کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    روز نئے کرتب دکھلائے جادوگر

    روز نئے کرتب دکھلائے جادوگر دنیا کا مطلب سمجھائے جادوگر تم کہتے ہو ہر دم ہنستا رہتا ہے آنسو پر پیوند لگائے جادوگر دیکھ کے اس کو یوں سارے تالی پیٹے اونچائی سے جب گر جائے جادوگر باقی تو پانی سے آگ بجھاتے ہیں اور پانی میں آگ لگائے جادوگر سارے درزی کپڑے کاٹا کرتے ہیں انساں کے ...

    مزید پڑھیے

    مٹی کا گڈا ہو جیسے

    مٹی کا گڈا ہو جیسے لہروں سے ٹوٹا ہو جیسے خود ہی خود میں کھو جاتا ہے خود سے وہ ملتا ہو جیسے اک گاڑی سے خون ہوا ہے پورا گھر کچلا ہو جیسے غزلیں اس کی اتنی پیاری میرے لیے لکھتا ہو جیسے میری سانسوں سے زندہ ہے مجھ پر وہ مرتا ہو جیسے

    مزید پڑھیے

    یوں تو اپنی دنیا میں پہچان نہیں

    یوں تو اپنی دنیا میں پہچان نہیں سچ کہتا ہوں میں چاہے تو مان نہیں کھل کر بولو جو بھی تم کو کہنا ہے میرے گھر کی دیواروں کے کان نہیں کمزوروں پر اپنا زور چلائے جو میری نظر میں یاروں وہ بلوان نہیں شعر کہے ہیں ہم نے کچھ ٹوٹے پھوٹے اپنا غالبؔ جیسا تو دیوان نہیں جو چاہو آسانی سے بن ...

    مزید پڑھیے

    دل کو ایسے لوٹ گیا ہے

    دل کو ایسے لوٹ گیا ہے جیسے شیشہ ٹوٹ گیا ہے آج کے دور کو دیکھ لے تو بھی سچ سے آگے جھوٹ گیا ہے لاش ہوئی ہے چتھڑا چتھڑا مذہب کا بم پھوٹ گیا ہے اپنی چابی پھینک دی ہم نے جب سے تالا ٹوٹ گیا ہے سستی سے سستی شادی میں مہنگے والا سوٹ گیا ہے اسٹیشن کی خامشی جیسے کوئی اپنا چھوٹ گیا ہے اس ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ مہینہ آیا ہے کیا ساون کا

    دیکھ مہینہ آیا ہے کیا ساون کا پھول کھلا ہے بھیگے بھیگے جوبن کا سارے پودے سہمے سہمے بیٹھے ہیں جیسے مانو پیڑ گرا ہو آنگن کا کھٹ پٹ کرتا ہے تنہا بیٹھے بیٹھے کام یہی ہیں خالی پن میں برتن کا لگتی ہے دکھنے میں وہ بھولی بھالی من اس کا کپڑا ہو جیسے ساٹن کا بات ہوئی جب پیسے کی تو ہم ...

    مزید پڑھیے

تمام