حمیرا گل تشنہ کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    کوئی اعجاز ہے شاید

    کوئی اعجاز ہے شاید مرا اعزاز ہے شاید جو مطرب چھیڑ دیتا ہے وہ دل کا ساز ہے شاید مرے اپنے مخالف ہیں ہوا ناساز ہے شاید گلے یوں خواب میں ملنا ترا انداز ہے شاید یہاں جو جھوٹ کہتا ہے وہی ممتاز ہے شاید وہ جس میں دم اٹکتا ہے وہی دم ساز ہے شاید چمکتی دھوپ ہے تو ہے نیا آغاز ہے ...

    مزید پڑھیے

    جو سخن کو میرے سنا کرے مرا عکس بن کے ملا کرے

    جو سخن کو میرے سنا کرے مرا عکس بن کے ملا کرے وہی ہم سفر مری راہ میں مری روشنی جو خدا کرے مجھ چاند سے نہیں کچھ غرض مجھے مہر سے کیا گلہ کہ بس جو چراغ مجھ کو پسند ہے مرے طاقچے میں جلا کرے میں دروغ گوئی سے تنگ ہوں میں منافقوں سے بری کہ اب مجھے دوست وہ ہی عزیز ہے کہ جو بات منہ پہ کہا ...

    مزید پڑھیے

    گھرانوں سے محبت کی فضائیں چھین لیتے ہیں

    گھرانوں سے محبت کی فضائیں چھین لیتے ہیں ستم گر پھول سے بچوں کی مائیں چھین لیتے ہیں ہمارے بادشاہوں کو ہے نفرت شور سے اتنی کہ مظلوموں سے رونے کی صدائیں چھین لیتے ہیں کہیں ہیں کفر کے فتوے کہیں شور ملامت ہے خدا جب لوگ بن جائیں جزائیں چھین لیتے ہیں الٰہی تیری بستی میں یہ کیسے لوگ ...

    مزید پڑھیے

    تشنہؔ فضائے صبح چمن میں خمار ہے

    تشنہؔ فضائے صبح چمن میں خمار ہے لیکن جو دل کی بات کروں بے قرار ہے پھولوں کے سرخ ڈھیر کے پیچھے ہے تیز تیغ یوسف کے بھائیوں کا کہاں اعتبار ہے گردش کا آسمان ہے شورش کی خاک پر آدم تری زمیں پہ بہت سوگوار ہے لوگوں سے ربط ضبط ہے دنیا سے اتفاق شاید یہ اپنے آپ سے میرا فرار ہے شکوہ کریں ...

    مزید پڑھیے

    یہ سچ نہیں ہے کہ اس کو میری محبتوں کی خبر نہیں ہے

    یہ سچ نہیں ہے کہ اس کو میری محبتوں کی خبر نہیں ہے اسے پتہ ہے کہ عشق میرا فقط فریب نظر نہیں ہے صبیح چہرے پہ روشنی ہو اگر جو باطن سے عشق پھوٹے تمام دنیا میں عشق جیسا کوئی بھی کار دگر نہیں ہے جو راہ ڈھونڈے وہ راہ پائے جو راہ پائے وہ بھول جائے تلاش کر لے جو اصل اپنی وہی ہے جو بے خبر ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    وجد

    زندگی گھومتی چکراتی ہے بل کھاتی ہے اور پھر وجد کے نقطے پہ ٹھہر جاتی ہے دائرے چار طرف رقص کناں رہتے ہیں دل آوارہ ٹھہر جائے جہاں زاد رکے رقص کے دن پہ چڑھی گردش حالات کی دھوپ رقص بے خود میں مرا شوق جنوں شامل ہے جھومتا ناچتا رہتا ہے زمانہ سارا تتلیاں مور پرندے تو کہیں آب رواں شمع کی ...

    مزید پڑھیے

    گھنگرو کھول ذرا

    پورن ماشی رات سجی جب ساتھ زمیں بھی ڈول پڑی اک مورت آخر بول پڑی اک بار نہیں سو بار نہیں کیوں چاہت کا اقرار کروں کیوں رقص کو اپنے عام کروں جس کام کا حاصل کوئی نہ ہو کیوں ایسا کوئی کام کروں کیوں ایسا کوئی کام کروں ہے کوئی جو مجھ میں کہتا ہے جو دل میں ہے اب بول ذرا کچھ دیر کو گھنگرو ...

    مزید پڑھیے

    نظم

    تم چاک گریباں ہو ہم بھی تہی داماں ہیں تم ہم سے گریزاں ہو ہم تم سے گریزاں ہیں تم نوک قلم جاناں اک نظم فغاں لکھو جو بول نہ پاؤ وہ سب حرف نہاں لکھو کچھ حرف دعا لکھو کچھ بہر خدا لکھو جو نقش ہوئے دل پر وہ نقش وفا لکھو پھر یاد کرو گے تم جب پاس نہ ہوئے گی آغوش لحد میں جب دم ساز یہ سوئے ...

    مزید پڑھیے