حنا علی کی غزل

    ڈبو کے اپنے لہو میں یہ انگلیاں لڑکی

    ڈبو کے اپنے لہو میں یہ انگلیاں لڑکی لکھے گی تو بھی محبت کی داستاں لڑکی مجھے یہ ڈر ہے تجھے کرچیوں میں بانٹ نہ دے جو تیرے واسطے لایا ہے چوڑیاں لڑکی چرا کے لے ہی نہ جائیں یہ رنگ و روپ ترا گلاب دل پہ نہ آنے دے تتلیاں لڑکی یہ زخم ہجر تو بھر جائے گا مگر اس کا تمام عمر کو رہ جائے گا نشاں ...

    مزید پڑھیے

    جو بظاہر اداس ہوتے ہیں

    جو بظاہر اداس ہوتے ہیں لوگ وہ خود شناس ہوتے ہیں ان کے اندر کا میل مت پوچھو لوگ جو خوش لباس ہوتے ہیں اپنی قسمت سے بھی نہیں واقف جو ستارہ شناس ہوتے ہیں بول دوں آپ کیا ہیں میرے لیے آپ جینے کی آس ہوتے ہیں پیار والوں کی بات مت پوچھو دور رہ کر بھی پاس ہوتے ہیں کیا عجب لوگ ہیں یہ اہل ...

    مزید پڑھیے

    جن سے غم انتہا کے ملتے ہیں

    جن سے غم انتہا کے ملتے ہیں ان سے ہم مسکرا کے ملتے ہیں وہ جو خود چل کے آ نہیں پاتے ان سے ہم لوگ جا کے ملتے ہیں اپنا پن اٹھ گیا ہے دنیا سے لوگ دامن بچا کے ملتے ہیں راہ روشن کے جو مسافر ہیں سب سے وہ سر اٹھا کے ملتے ہیں اہل دانش کی آستین میں بھی دیکھیے بت انا کے ملتے ہیں ان سے لذت ...

    مزید پڑھیے

    کیسی نظروں سے تکتے ہو تم بھی نا

    کیسی نظروں سے تکتے ہو تم بھی نا پھر انجان سے بن جاتے ہو تم بھی نا وصل کی خواہش سے لبریز تمہارا دل پھر بھی جانے کا کہتے ہو تم بھی نا جذبوں کا طوفان چھپا ہے سینے میں لیکن پھر بھی چپ رہتے ہو تم بھی نا دل کی بات لبوں پر لے آتے ہو تم لیکن بات بدل دیتے ہو تم بھی نا شاعرہ ہونے پر تم میرے ...

    مزید پڑھیے

    زندہ رہنے کی آس ہے اک شخص

    زندہ رہنے کی آس ہے اک شخص مجھ کو جیون میں راس ہے اک شخص ایک مدت سے دور ہے لیکن پھر بھی اس دل کے پاس ہے اک شخص ورنہ میں کب کی مر گئی ہوتی زندگی کی اساس ہے اک شخص اس کے بن میں تو میں نہیں رہتی کیا مرے تن کا ماس ہے اک شخص میرے دل کی امنگ جانتا ہے کس قدر خود شناس ہے اک شخص اس میں اتنا ...

    مزید پڑھیے

    کیوں دل ہے بے قرار مجھے کچھ پتہ نہیں

    کیوں دل ہے بے قرار مجھے کچھ پتہ نہیں کس کا ہے انتظار مجھے کچھ پتہ نہیں بس ہو گیا ہے جان سے پیارا کوئی مجھے کہتے ہیں کس کو پیار مجھے کچھ پتہ نہیں دنیا میں کیا ہوں کون ہوں کیا نام ہے مرا مت پوچھ بار بار مجھے کچھ پتہ نہیں پیش نگاہ آگ کا دریا ہے دور تک ہے کون سا دیار مجھے کچھ پتہ ...

    مزید پڑھیے

    کیا بتاؤں کے مرے واسطے کیا کیا تم ہو

    کیا بتاؤں کے مرے واسطے کیا کیا تم ہو میری غزلیں مری نظمیں مرا لہجہ تم ہو دنیا والوں سے تعلق نہیں رکھا میں نے مجھ کو دنیا سے غرض کیا مری دنیا تم ہو تم کو اس درجہ عقیدت سے پڑھا ہے جیسے آسمانوں سے جو اترا وہ صحیفہ تم ہو تم نہ ہوتے تو مری زیست کٹھن ہو جاتی میرے جیون کے اندھیرے میں ...

    مزید پڑھیے

    عشق اور انتظار توبہ ہے

    عشق اور انتظار توبہ ہے درد وہ ہے کہ یار توبہ ہے دل کے صحرا کی خشک دھرتی پر اس قدر ہے غبار توبہ ہے کیسی کیسی ہیں خواہشیں تیری اے دل بے قرار توبہ ہے بے گناہی کا جرم لے آیا پھر ہمیں سوئے دار توبہ ہے اب تو کچا گھڑا بھی پاس نہیں اور جانا ہے پار توبہ ہے زرد کلیاں کھلی ہیں شاخوں پر ہے ...

    مزید پڑھیے