کیوں دل ہے بے قرار مجھے کچھ پتہ نہیں
کیوں دل ہے بے قرار مجھے کچھ پتہ نہیں
کس کا ہے انتظار مجھے کچھ پتہ نہیں
بس ہو گیا ہے جان سے پیارا کوئی مجھے
کہتے ہیں کس کو پیار مجھے کچھ پتہ نہیں
دنیا میں کیا ہوں کون ہوں کیا نام ہے مرا
مت پوچھ بار بار مجھے کچھ پتہ نہیں
پیش نگاہ آگ کا دریا ہے دور تک
ہے کون سا دیار مجھے کچھ پتہ نہیں
دشمن ہے کون فیصلہ ہو ہی نہیں رہا
ہے کون غم گسار مجھے کچھ پتہ نہیں
میں نے سدا خزاؤں سے رکھی ہے دوستی
ہوتی ہے کیا بہار مجھے کچھ پتہ نہیں