Hasan Naim

حسن نعیم

حسن نعیم کی غزل

    دل وہ کشت آرزو تھا جس کی پیمائش نہ کی

    دل وہ کشت آرزو تھا جس کی پیمائش نہ کی سیر دنیا کے سوا ہم نے کوئی خواہش نہ کی موتیوں سے چشم و جاں کو آئنہ خانہ کیا سیپ کے ٹکڑوں سے بام و در کی آرائش نہ کی کس کو فرصت تھی کہ سنتا اس سفر کا ماجرا جب اسی منزل نشیں کے ہونٹ نے جنبش نہ کی اس نے جو بھی روپ دھارا اس نے جو بھی دکھ دیا آدمی ...

    مزید پڑھیے

    کوئے رسوائی سے اٹھ کر دار تک تنہا گیا

    کوئے رسوائی سے اٹھ کر دار تک تنہا گیا مجھ سے جیتے جی نہ دامن خواب کا چھوڑا گیا کیا بساط خار و خس تھی پھر بھی یوں شب بھر جلے دوش پر باد سحر کے دور تک شعلا گیا روح کا لمبا سفر ہے ایک بھی انساں کا قرب میں چلا برسوں تو ان تک جسم کا سایا گیا کس کو بے گرد مسافت شوق کی منزل ملی نغمہ گر کی ...

    مزید پڑھیے

    دلوں میں آگ لگاؤ نوا کشی ہی کرو

    دلوں میں آگ لگاؤ نوا کشی ہی کرو نہیں ہے شغل جنوں کچھ تو شاعری ہی کرو یہ کیا کہ بیٹھ رہے جا کے خلوت غم میں نہیں ہے کچھ تو چلو چل کے مے کشی ہی کرو یہی ہنر کا صلہ ہے تو ناقدان سخن کسی اصول کے پردے میں دشمنی ہی کرو صدائے دل نہ سنو عرض حال تو سن لو کہاں یہ فرض ہے تم پر کہ منصفی ہی ...

    مزید پڑھیے

    پیکر ناز پہ جب موج حیا چلتی تھی

    پیکر ناز پہ جب موج حیا چلتی تھی قریۂ جاں میں محبت کی ہوا چلتی تھی ان کے کوچے سے گزرتا تھا اٹھائے ہوئے سر جذبۂ عشق کے ہم راہ انا چلتی تھی اک زمانہ بھی چلا ساتھ تو آگے آگے گرد اڑاتی ہوئی اک موج بلا چلتی تھی پردۂ فکر پہ ہر آن چمکتے تھے نجوم فرش تا عرش کوئی ماہ لقا چلتی تھی میں ہی ...

    مزید پڑھیے

    لطف آغاز ملا لذت انجام کے بعد

    لطف آغاز ملا لذت انجام کے بعد حوصلہ دل کا بڑھا کوشش ناکام کے بعد اب خدا جانے تجھے بھی ہے تعلق کہ نہیں لوگ لیتے ہیں مرا نام ترے نام کے بعد مے کدہ تھا تو وہیں روز چلا جاتا تھا اب کہاں کوئی ٹھکانا ہے مرا شام کے بعد کوئی آیا ہی نہیں کوئے وفا تک ورنہ کچھ بھی مشکل نہیں یہ راہ دو اک گام ...

    مزید پڑھیے

    دل میں اترو گے تو اک جوئے وفا پاؤ گے

    دل میں اترو گے تو اک جوئے وفا پاؤ گے موج در موج سمندر کا پتا پاؤ گے میں تو کھو جاؤں گا تنہائی جنگل میں کہیں تم بھرے گھر میں کہاں مجھ کو بھلا پاؤ گے دل سے بے ساختہ امڈے ہیں بڑھاؤ کف دست آج آنسو کو بھی ہم رنگ حنا پاؤ گے آگ ہی آگ سہی خواب میں جل کر دیکھو اس جہنم میں بھی جنت کی ہوا پاؤ ...

    مزید پڑھیے

    جادوئے خواب میں کچھ ایسے گرفتار ہوئے

    جادوئے خواب میں کچھ ایسے گرفتار ہوئے بارش سنگ ہوئی بھی تو نہ بیدار ہوئے جب تھے خوش حال بھلے لگتے تھے رشتے غم کے اب وہی رشتے مری جان کا آزار ہوئے جب تلک پاؤں میں وحشت تھی جنوں میں طاقت نہ کسی سائے میں بیٹھے نہ کبھی خار ہوئے میں نے جب گلف میں کچھ دولت و عزت پائی عالم فن بھی مرے حق ...

    مزید پڑھیے

    وحشت جاں کو پیام نگہ ناز تو دو

    وحشت جاں کو پیام نگہ ناز تو دو اس فسانے کو ذرا گرمئ آغاز تو دو میرے قدموں کے نشاں راہ سے کچھ دور سہی تم سے میں دور نہیں ہوں مجھے آواز تو دو دل میں طوفان نہیں ہو تو کرے کیا نغمہ میں سناتا ہوں یہی راگ مجھے ساز تو دو کوئی بنیاد نہیں قید تعلق کی ابھی جذبۂ غم کو ذرا فکر کا انداز تو ...

    مزید پڑھیے

    میں جنم جنم کا انیس ہوں کسی طور دل میں بسا مجھے

    میں جنم جنم کا انیس ہوں کسی طور دل میں بسا مجھے کوئی رنج ہے تو گمیں نہ ہو کوئی داغ ہے تو دکھا مجھے یہ تمام سبزۂ آب جو یہ تمام خیمۂ رنگ و بو ترے جس خیال کا عکس ہیں وہ خیال کر دے عطا مجھے جنہیں حرف جاں کی خبر نہیں وہ پڑھانے آئے کتاب جاں جنہیں کوئی علم وفا نہ تھا وہ سکھانے آئے وفا ...

    مزید پڑھیے

    آرزو تھی کہ ترا دہر بھی شہرا ہووے

    آرزو تھی کہ ترا دہر بھی شہرا ہووے تیری نسبت سے غزل ہم سر زہرا ہووے کون دیتا ہے مجھے خواب کی مشعل ہر آن آس بن کر نہ وہی قلب میں ٹھہرا ہووے یہ نہ مہمان سرا ہے نہ ہوس کا کوچہ دل میں وہ شخص بسے آ کے جو گہرا ہووے موجۂ وقت میں روپوش ہے وہ ماہ تمام چاندنی ہووے جہاں یاد کا بجرا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5