Harbans Mukhia

ہربنس مکھیہ

معروف ترقی پسند تاریخ دان اور مورخ

ہربنس مکھیہ کی نظم

    تم

    اس شام تمہاری آنکھوں میں جلتی ہوس کی لو مجھے وقت کی شاہراہ پر بہت دور لے آئی جہاں تم نے ممنوع پھل کھا کر خدا کی حکم عدولی کی تھی اس عظیم گناہ میں تھا تمہارے اپنے وجود کا احساس اور تھا اس لو سے دمکتے بدن میں میرے انسان ہونے کا عکس

    مزید پڑھیے

    لا عنوان

    وہ ان گنت خط جو کتنی ہی زندگیوں میں میں نے تمہیں لکھے تھے اور تم نے ہر ایک خط مسکراتے ہنستے روتے کئی کئی بار پڑھا اور اٹھا کر رکھ دیا ایک بار اور پڑھنے کو جیسے یہ خط ہی تمہارا اور میرا سب کچھ ہوں ان خطوں میں ہم نے کئی رنگ ڈھالے سفید پاکیزگی سبز تازگی سرخ تمازت اور نیلی گہرائی تم ...

    مزید پڑھیے

    میری خاموشی

    میری خاموشی میں وقت کی آواز پنہاں ہے اس میں ہے شمع کی لرزاں جنبش اور آگ کی گرمی طوفان کا اضطراب ہے اور سیلاب کی توانائی میری خاموشی میں انقلاب زمانہ نہاں ہے

    مزید پڑھیے

    سکون

    ایک طویل عمر تم اور میں اپنے اپنے گھروں میں بند تھے جہاں زندگی نے کڑے پہرے لگا رکھے تھے اصولوں کے رشتوں کے اور فرائض کے اس تمام مدت میں جو شاید سترہ برس تھی یا ستر ایک دوسرے کی سانس کی آواز نے ہمیں تپش دی آواز جو بہت ہلکی بہت مدھم تھی تپش جو دور تھرتھراتی لو سے بھی ملائم اور ایک ...

    مزید پڑھیے

    تاج محل

    پونم کی روشنی میں تاج محل کمال کی سرحد کے اس پار بے حد اکیلا اور بہت اداس جیسے کوئی بلا کی حسینہ ہجوم کے بیچ کھڑی ہر نگاہ سے ناآشنا ہر نگاہ میں برہنہ

    مزید پڑھیے

    ہیروشیما

    ہیروشیما کی سر زمیں پر سرکاری دفتر کے گنبد کے سامنے جہاں کئی برس پہلے میرے ہی ہاتھوں نے بم گرایا تھا آج میں تاریخ کا گناہ گار اپنے وجود کے معنی کی تلاش میں سر جھکائے کھڑا ہوں جہاں ہر جواب فقط سناٹا ہے نہ کسی سانس کی آواز نہ چراغ کی لو اس سناٹے میں میرے بم سے جلے پیڑ سے ایک انکر ...

    مزید پڑھیے

    میری دوست

    میری ایک دوست ہم دم اور ہم راز اس کی گہری اداس آنکھیں سرود کے سروں جیسی برگد کی چھالوں جیسے بال ہونٹوں پر ان کہا پیار لمس میں جاں گداز نرمی اس کی خاموشی میں آخری دم تک میری ہم سفری کا وعدہ ہے یاس نام ہے اس کا

    مزید پڑھیے