ہیروشیما

ہیروشیما کی سر زمیں پر
سرکاری دفتر کے گنبد کے سامنے
جہاں
کئی برس پہلے
میرے ہی ہاتھوں نے بم گرایا تھا
آج میں
تاریخ کا گناہ گار
اپنے وجود کے معنی کی تلاش میں
سر جھکائے کھڑا ہوں
جہاں ہر جواب فقط سناٹا ہے
نہ کسی سانس کی آواز
نہ چراغ کی لو


اس سناٹے میں
میرے بم سے جلے پیڑ سے
ایک انکر پھوٹا
اور مجھے دیکھ کر
مسکرا دیا