لہو کی مے بنائی دل کا پیمانہ بنا ڈالا
لہو کی مے بنائی دل کا پیمانہ بنا ڈالا جگر داروں نے مقتل کو بھی مے خانہ بنا ڈالا ہمارے جذبۂ تعمیر کی کچھ داد دو یارو کہ ہم نے بجلیوں کو شمع کا شانہ بنا ڈالا ستم ڈھاتے ہو لیکن لطف کا احساس ہوتا ہے اسی انداز نے دنیا کو دیوانہ بنا ڈالا بھری محفل میں ہم نے بات کر لی تھی ان آنکھوں ...