H. B. Baloch

ایچ بی بلوچ

ایچ بی بلوچ کی نظم

    خواب اور کونپلیں

    رات کے لمبے سائے پیروں سے آ لپٹتے ہیں اے میرے ہم سفر ہمہ تن گوش رہنا رقص سے ذرا دیر پہلے گرم خون کی لو ناچتی ہے اور بیتابی ہمیشہ چاند کو پاؤں لگا دیتی ہے ہم کسی دن یا سورج کی بات نہیں کر رہے کیا تمہیں پتا نہیں خواب اور کونپلیں رات کو اگتی ہیں اور دن میں کاٹی جاتی ہیں

    مزید پڑھیے

    ہوا ایک قلم ہے

    میں نے ہواؤں کا گیت سننا چاہا مگر سن نہ سکا گیت بازاری بھاؤ تاؤ سے کتراتے ہیں اور یہاں وحشت زدہ آوازوں میں سے ترنم کی علیحدگی کا کوئی بندوبست نہیں جب میں سویا ہوا تھا ہوا بھوکے بچوں کی لوری بن گئی تھی میں ہوا کو معطر محسوس کرنا چاہتا ہوں مگر یہ ہمیشہ جھلسی ہوئی لاشیں ڈھونڈ لیتی ...

    مزید پڑھیے

    یقین کی کوئی حد نہیں ہوتی

    میرے اطمینان کے لئے نیلے سمندر حسین جھیل یا کسی گھاس سے لپٹے ہوئے تالاب کا ذکر ضروری نہیں میرا یقین سمندر جھیل اور ایک تالاب سے زیادہ سادہ ہے یہ آنکھوں پہ ہی اعتبار کر لیتا ہے آنکھیں چاہے سوکھی ہوں یا پر آشوب ان کی گہرائی کا مقابلہ پانی سے نہیں کیا جا سکتا آنکھیں خوش ہوں یا ...

    مزید پڑھیے

    شاعر کی زندگی کا تجزیہ کرنا انتہائی مشکل ہے

    ایک شاعر کی زندگی کا تجزیہ کرنا انتہائی مشکل ہے کہ وہ خوش ہے یا نا خوش ہنستا ہے یا روتا ہے یا روتے میں ہنستا ہے کچھ بھی فیصلہ انداز انداز میں کہا جا سکتا کہ کچھ کہنے سے پہلے کیا سوچتا ہے کمرے کی چار دیواری میں مرنا نہایت آسان ہے مگر لفظوں کی اس گونا گوں دنیا میں ایک شاعر کی زندگی ...

    مزید پڑھیے

    مجھے ڈھونڈنا بڑا آسان ہے

    میں جلتا رہتا ہوں دو حصوں میں میں جینے کی کوشش نہیں کرتا لوگ مجھے جینا چاہتے ہیں یوں ہی بکھرے وجودوں میں وہ مجھے چن چن کر اوڑھ لیتے ہیں بھوکے پیٹوں بے حیات پوروں میں کوئی لفظ نہیں ہوتا جانے کیوں میں ان کی زبان کی گالی بن جاتا ہوں میں ننگ نفس میں اٹھتا ہوں بیٹھتا ہوں کوئی غیر مرئی ...

    مزید پڑھیے

    خواب سے نکلی ہوئی نظم

    اپنی جوانی میں بکھری ہوئی قوس قزح غرور میں پھولے ہوئے پھول اہرام مصر یا ایک خوب صورت محبوبہ کے اندر ایک حاکم پنپتا ہے ہر دور میں ایک چالاک شخص ضرور ہونا چاہئے جو لوگوں کو بد صورتی سے ڈرا کر محظوظ ہوتا رہے اب میں خوبصورتی کے لیے کیا لکھوں یہی کہ تخلیقی میلان سے ذرا پہلے اور بہت ...

    مزید پڑھیے