خواب اور کونپلیں
رات کے لمبے سائے
پیروں سے آ لپٹتے ہیں
اے میرے ہم سفر
ہمہ تن گوش رہنا
رقص سے ذرا دیر پہلے
گرم خون کی لو ناچتی ہے
اور بیتابی ہمیشہ
چاند کو پاؤں لگا دیتی ہے
ہم کسی دن یا
سورج کی بات نہیں کر رہے
کیا تمہیں پتا نہیں
خواب اور کونپلیں رات کو اگتی ہیں
اور دن میں کاٹی جاتی ہیں