Gyanendra Vikram

گیانندر وکرم

گیانندر وکرم کی غزل

    پہلے جھوٹا سچا وعدہ کر لے گی

    پہلے جھوٹا سچا وعدہ کر لے گی پھر دنیا چاہت کا سودا کر لے گی اس کے بچھوئے پیروں میں جب پہنوں گی میری پائل تم سے جھگڑا کر لے گی ذکر ہمارا محفل میں کرکے دیکھو وہ محفل سے خود کو تنہا کر لے گی جنت کا پٹ دھیرے دھیرے کھلتا ہے پہلے تو شرما کر پردا کر لے گی

    مزید پڑھیے

    فلک نے چاند نے تاروں نے خودکشی کر لی

    فلک نے چاند نے تاروں نے خودکشی کر لی تمہارے ہجر کے ماروں نے خودکشی کر لی میں اپنے خواب سجا کر جہاں جہاں پہنچا وہاں وہاں کے نظاروں نے خودکشی کر لی خزاں کا رنگ چڑھا جب میری جوانی پر میرے چمن کی بہاروں نے خودکشی کر لی کیا تھا ضبط مگر توڑ کر بہا دریا تھکے تھکے سے کناروں نے خودکشی ...

    مزید پڑھیے

    سچ مچ اپنے رانجھے کو ہی گھائل کر کے چھوڑ دیا

    سچ مچ اپنے رانجھے کو ہی گھائل کر کے چھوڑ دیا اچھا خاصا لڑکا تو نے پاگل کر کے چھوڑ دیا رت آئے رت جائے بیرن ہر موسم میں برسی ہیں تیرے غم نے ان آنکھوں کو بادل کر کے چھوڑ دیا کوئی ٹک کر کب رہتا ہے دنیا آتی جاتی ہے تیرے جانے نے تو مجھ کو قائل کر کے چھوڑ دیا اتنا خالی ہو بیٹھا ہوں سب کی ...

    مزید پڑھیے

    بیڑیاں ڈال دے آزاد ہوئی جاتی ہے

    بیڑیاں ڈال دے آزاد ہوئی جاتی ہے زندگی عشق میں برباد ہوئی جاتی ہے دل کی بستی میں کوئی اور نہ آیا مالک تیری دنیا ہے جو آباد ہوئی جاتی ہے عشق کے کھیل میں فرہاد ہوا ہے شیریں کوئی شیریں ہے جو فرہاد ہوئی جاتی ہے کھو چکا ہوں تجھے پر آج بھی تیری خاطر ہاتھ اٹھ جاتے ہیں فریاد ہوئی جاتی ...

    مزید پڑھیے

    ابھی قائل ہوئے ہی تھے تمہاری رہنمائی کے

    ابھی قائل ہوئے ہی تھے تمہاری رہنمائی کے تبھی انجام دیکھے کچھ خداؤں کی خدائی کے یوں مجھ سے دور جانے کا سفر یہ رائیگاں ہوگا کبھی وہ دن نہ بھولیں گے تیری مجھ سے رہائی کے دلوں سے جو نکلتی ہے مٹائے سے نہیں مٹتی نہیں جاتے کبھی یہ رنگ دل کی روشنائی کے دیے کے ایک اشارے پر لپک کر جان ...

    مزید پڑھیے